چین اور اٹلی کو اہم اتفاق رائے کو عملی اقدامات کے ذریعے جاری رکھنا چاہیے ، چینی وزیر خارجہ


روم :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے روم میں اٹلی کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ انتونیو تاجانی کے ساتھ بات چیت کی۔جمعرات کے روز چینی میڈیاکے مطابق وانگ ای نے کہا کہ رواں سال چین اور اٹلی کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 55 ویں سالگرہ ہے۔ چین اٹلی کے ساتھ مل کر جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے عملی منصوبے کو فعال طور پر نافذ کرنے، دو طرفہ تعاون میں مزید کامیابیاں حاصل کرنے اور دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں حمایت فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔فریقین کو دونوں ممالک کے رہنماؤں کے اہم اتفاق رائے کو عملی اقدامات کے ذریعے جاری رکھنا چاہیے اور بہتر سیاسی عزائم کو چین۔اٹلی تعلقات کی ترقی کے لیے قوت محرکہ میں تبدیل کرنا چاہیے۔انتونیو تاجانی نے کہا کہ اٹلی۔چین تعلقات بے حد اہم ہیں، اقتصادی اور تجارتی تعاون اٹلی-چین تعلقات کی ترقی کی اہم قوت ہے۔اٹلی چین کے ساتھ روایتی اور جدید شعبوں میں باہمی سرمایہ کاری کو بڑھانے، سائنس و ٹیکنالوجی، طب، سیاحت، اور ثقافتی شعبوں میں تبادلہ اور تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، زیادہ سے زیادہ چینی کمپنیوں کی اٹلی میں سرمایہ کاری کرنے کا خیر مقدم کرتا ہےاور اس کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ تاجانی نےاس بات پر زور دیا کہ اٹلی مضبوطی سے ایک چین کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں آئے گی۔اسی دن، وانگ ای اور تاجانی نے چین۔اٹلی گورنمنٹ کمیٹی کے 12 ویں اجلاس میں مشترکہ شرکت کی۔ وانگ ای نے بتایا کہ گزشتہ سال سے، چین اور اٹلی نے مل کر دونوں ممالک کے رہنماؤں کے اہم اتفاق رائے کو فعال طور پر نافذ کیا ہے، مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو مستحکم طور پر بڑھایا ہے، اور نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

Comments (0)
Add Comment