بیجنگ ()
چین کی ریاستی کونسل نے ہوانگ یئن جزیرے پر قومی سطح کے قدرتی محفوظ علاقے کے قیام کی منظوری دے دی۔ اس پر فلپائنی حکومت نے "شدید احتجاج” کا اظہار کیا۔ فلپائن کا علاقائی دائرہ اختیار 1898 کے "امریکہ۔اسپین امن معاہدہ” سمیت متعدد بین الاقوامی معاہدوں سے طے ہوا ہے، جس میں ہوانگ یئن جزیرہ شامل نہیں ہے۔ چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ہوانگ یئن جزیرہ چین کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے اور چین فلپائن کی بے بنیاد الزام تراشی اور اس کے نام نہاد "احتجاج” کو قبول نہیں کرتا ۔
ہوانگ یئن جزیرے کا حیاتیاتی ماحول نسبتاً نازک ہے۔ چین کی جانب سے بروقت حفاظتی اقدامات "اقوام متحدہ کے سمندری قانون کے معاہدے” سمیت دوسرے بین الاقوامی قوانین کے تحت وضع کردہ ضوابط کے عین مطابق ہیں۔ عالمی روایات کی روشنی میں، امریکہ، برطانیہ، فرانس، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور دیگر اہم سمندری ممالک نے مختلف اقسام کے قدرتی محفوظ علاقے یا سمندری محفوظ علاقے قائم کر رکھے ہیں۔ چین کی جانب سے یہ اقدام ، دنیا بھر کے ممالک کے عام عمل کے مطابق ہے ۔
فلپائن کی علاقائی اور سمندری توسیع نیز مغرب کی حوصلہ افزائی اور حمایت کے تناظر میں ، چین نے ہمیشہ بحیرہ جنوبی چین کے معاملے میں انتہائی صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور اس بات پر عمل پیرا رہا ہےکہ متعلقہ فریقوں کے درمیان براہ راست بات چیت اور مشاورت کے ذریعے سرحدی تنازعات کو حل کیا جائے اور آسیان ممالک کے ساتھ مل کر سمندری امن کو برقرار رکھا جائے۔ چین کی جانب سے ہوانگ یئن جزیرے پر قومی سطح کے قدرتی محفوظ علاقے کا قیام، خطے میں امن و پائیدار ترقی کے لیے نئی توانائی فراہم کرے گا۔