چین میں قدرتی وسائل کی ترقی میں شان دار کامیابیوں کا حصول


بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کے زیر اہتمام پریس کانفرنس میں چین کے "چودہویں پانچ سالہ منصوبے” کی مدت کے دوران ملک کے قدرتی وسائل کے شعبے میں اعلیٰ معیار کی ترقیاتی کامیابیوں سے آگاہ کیا گیا۔ 2024 کے آخر تک، چین میں قابل
کاشت اراضی کا رقبہ 194 ملین مو تک پہنچ گیا، جو 2020 کی نسبت 28 ملین مو زیادہ ہے۔ 163 اقسام کی معدنیات کی مقدار، تقسیم اور ترقیاتی استعمال کی صورتحال مکمل طورپر معلوم کر لی گئی ہے۔534 نئے بڑے اور درمیانے درجے کے تیل و گیس کے معدنی ذخائر دریافت ہوئے ہیں ،جبکہ اسٹریٹجک معدنی وسائل جیسے تیل، گیس، تانبا، اور لیتھیم کی تلاش اور ترقی میں بھی اہم پیشرفت ہوئی ہے۔2024 میں، چین کی سمندری پیداوار کی کل مالیت10.5 ٹریلین یوان تک جا پہنچی، جو 2020 کے مقابلے میں 2.7 ٹریلین یوان کا اضافہ ہے۔ آبی وسائل کی کل مقدار 3.11 ٹریلین مکعب میٹر تک پہنچ گئی،

جن میں سے زیر زمین آبی وسائل کی مقدار 867.92ارب مکعب میٹر ہے۔ جنگلات کے احاطے کی شرح 25.09 فیصد تک پہنچ گئی، جو 2020 کے مقابلے میں تقریباً 2 فیصد کا اضافہ ہے۔ چین دنیا کا سب سے زیادہ اور تیزی سے سبزہ بڑھانے والا ملک بن گیا ہے۔ جنگلات کا اسٹاک 20.988 ارب مکعب میٹر تک پہنچ گیا، جس سے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کا 2030 کا ہدف قبل از وقت پورا کر لیا گیا ہے۔ مرجانی چٹانوں جیسے مخصوص سمندری ماحولیاتی نظام کی بہتری کی شرح 60 فیصد سے زیادہ ہوگئی ہے

اور مینگروو جنگلات کا رقبہ 465,000 مو تک پہنچ گیا، جس سے چین دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک بن گیا ہے جہاں مینگروو جنگلات کے رقبے میں خالص اضافہ ہوا ہے۔

Comments (0)
Add Comment