بیجنگ : چینی وزارت خارجہ نے جاپانی سینیٹر تیرا شیگروکے خلاف جوابی اقدامات کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا۔ پیر کے روز بیان میں کہا گیا ہے کہ جاپانی سینیٹر تیرا شیگرو طویل عرصے سے تائیوان، دیاؤیوئی جزائر، تاریخ، سنکیانگ، شی زانگ اور ہانگ کانگ جیسے معاملات پر غلط بیانی کرتے آ رہے ہیں اور انہوں نے کھلم کھلا یاسوکونی یادگار کا دورہ کیا ہے۔
اس سے چین اور جاپان کے درمیان چار سیاسی دستاویزات اور ایک چین کےاصول کی روح کی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے،نیز چین کے اندرونی معاملات میں سنگین مداخلت کی گئی ہے جس سے چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
عوامی جمہوریہ چین کے غیر ملکی پابندیوں کے حوالے سے قانون کے تحت، چین نے تیرا شیگرو کے خلاف درج ذیل جوابی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے: چین میں ان کی منقولہ، غیر منقولہ اور دیگر املاک کو منجمد کرنا؛ چین میں موجود تنظیموں اور افراد کے لیے ان کے ساتھ کسی بھی قسم کے لین دین اور تعاون پر پابندی؛ ان کے اور ان کے قریبی رشتہ داروں کے لیے ویزا جاری نہ کرنا اور داخلے کی اجازت نہ دینا جس میں ہانگ کانگ اور مکاؤ بھی شامل ہیں۔ یہ فیصلہ 8 ستمبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔