بیجنگ : چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز کے ساتھ چینی اور آسٹریلوی وزرائے اعظم کے درمیان سالانہ ملاقات کے 10 ویں دور کا انعقاد کیا۔جمعرات کے روز لی چھیانگ نے کہا کہ اس وقت عالمی معیشت میں عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال بڑھ رہی ہے اور تمام ممالک کی ترقی کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس تناظر میں اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت داروں کی حیثیت سے چین اور آسٹریلیا نے تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت اور زیادہ نمایاں ہوگئی ہے۔لی چھیانگ نے نشاندہی کی کہ چین اور آسٹریلیا کی معیشتیں انتہائی تکمیلی ہیں ، اور توانائی ،معدنیات ، زرعی مصنوعات ، سبز ترقی ، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے شعبوں میں تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آسٹریلوی فریق آسٹریلیا میں چینی کاروباری اداروں کے لیے منصفانہ، کھلا اور غیر امتیازی کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔ چین آسٹریلیا کے ساتھ ثقافت، تعلیم، سیاحت اور دیگر شعبوں میں تبادلوں کی بھرپور حمایت جاری رکھنے اور دونوں فریقوں کے درمیان عوامی تبادلوں کو مزید آسان بنانے کے لئے تیار ہے۔البانیز نے کہا کہ آسٹریلیا چین کے ساتھ مستحکم اور تعمیری دوطرفہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اس کے لیے پرعزم ہے۔ آسٹریلیا ون چائنا پالیسی پر عمل پیرا ہے، ‘تائیوان کی علیحدگی ‘ کی حمایت نہیں کرتا اور سفارتی، اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں چین کے ساتھ اعلیٰ سطحی تبادلوں اور بات چیت اور مواصلات کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ آسٹریلیا چینی کاروباری اداروں کو سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کے لئے ایک مستحکم اور متوقع ماحول فراہم کرنے کے لیے تیار ہے ، اور آسٹریلیا میں مزید چینی طلباء اور سیاحوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔ ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے تجارت، کسٹم انسپکشن اور قرنطینہ، زراعت اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کا مشاہدہ کیا ۔