بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات نے "14 ویں پانچ سالہ منصوبے کی اعلی معیار کی تکمیل” کے موضوع پر پہلی پریس کانفرنس کا اہتمام کیا۔بد ھ کے روز چین کے قومی کمیشن برائے ترقی و اصلاحات کے چیئرمین زنگ شان جیے نےپریس کانفرنس میں بتایا کہ "14 ویں پانچ سالہ منصوبے” کے پانچ سالوں میں چین کے جی ڈی پی میں 35 ٹریلین یوآن کے اضافے کی توقع ہے، جو دنیا کے تیسرے بڑے جی ڈی پی کے حامل ملک سے زیادہ ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں میں چین کی عالمی اقتصادی ترقی میں سالانہ شرح تقریباً 30 فیصد پر برقرار ہے جبکہ پہلے چار سالوں میں چین کی معاشی ترقی اوسطاً 5.5 فیصد رہی۔زنگ شان جیے نے کہا کہ پانچ سال قبل وضع کردہ منصوبہ بندی کے خاکے میں طے شدہ اہم اشاریوں میں معاشی ترقی، تمام ملازمین کی لیبر کی پیداواری صلاحیت اورمعاشرے میں آر اینڈ ڈی کی سرمایہ کاری جیسے اشاریوں کی پیش رفت توقعات کے مطابق رہی۔ آٹھ اشارے، بشمول شہرکاری کی شرح، اوسط عمر کی توقع، اور اناج اور توانائی کی جامع پیداواری صلاحیت، توقعات سے بہتر ترقی کر چکے ہیں. منصوبہ بندی میں طے شدہ اسٹریٹجک فرائض کو مکمل طور پر نافذ کیا گیا ہے ، اور 102 بڑے منصوبوں کو مستحکم اور احسن انداز میں فروغ دیاگیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 14 ویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت کے دوران ، چین کے مینوفیکچرنگ سیکٹر تک غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے رسائی پر پابندیوں کو "صفر” کردیا گیا ، اور قومی منفی فہرست میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے رسائی پر پابندیوں کی تعداد 29 تک کم کر دی گئی ۔چین میں نجی کاروباری اداروں کی تعداد 58 ملین سے تجاوز کر گئی جو "13 ویں پانچ سالہ منصوبے” کے اختتام کے بعد سے 40 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے۔