پاکستان میں بوداپیسٹ پراسیس کا تاریخی اجلاس، 28 ممالک کے نمائندے شریک

چوہدری سالک حسین نے بوداپیسٹ پراسیس اجلاس

کا افتتاح کیا، عالمی مندوبین کا خیرمقدم
اسلام آباد:عالمی ہجرت کے نظم و نسق میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر پاکستان نے بوداپیسٹ پراسیس کے تحت’’قانونی ہجرت کے مواقع‘‘کے موضوع پر تھیماٹک اجلاس کی میزبانی کی۔ یہ اعلیٰ سطحی اجلاس ایک دہائی بعد پاکستان میں منعقد ہوا، جس میں 28 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے 65 سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔
یہ اجلاس پاکستان کی جانب سے بطور شریک چیئرمین منعقد کیا گیا، جس کا مقصد سلک روٹس ممالک سے دیگر ممالک تک محفوظ، منظم اور حقوق پر مبنی مزدور ہجرت کو فروغ دینا تھا۔ اجلاس کے دوران قانونی ہجرت کے نظام کو مضبوط بنانے اور عالمی تعاون کو وسعت دینے کے لیے عملی تجاویز پیش کی گئیں۔
وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز و ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ، چوہدری سالک حسین نے اجلاس کا افتتاح کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سے محنت کشوں کی نقل مکانی کو معیشت، وقار اور قومی ترقی کا اہم ستون سمجھتا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی ہماری قومی طاقت کا اہم جزو ہیں اور ہم محفوظ اور شفاف ہجرتی نظام کے لیے پرعزم ہیں۔
ہنگری کی نمائندہ اور بوداپیسٹ پراسیس کی شریک چیئر، محترمہ ڈورا گنزبرگر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رکن ممالک کی کوششیں اس پلیٹ فارم کو موثر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے مہاجرین کے لیے قائم شدہ ریسورس سینٹرز کے کردار کو سراہا۔
یورپی یونین کے نائب سربراہ مشن، فلپ گروس نے بھی قانونی ہجرت کے فروغ کے لیے پاکستان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اجلاس 2024 کے وزارتی اعلامیے کی روح کے عین مطابق ہے اور یورپ و سلک روٹس ممالک کے مابین ہجرتی تعاون کو آگے بڑھانے کا اہم ذریعہ ہے۔
یہ اجلاس بوداپیسٹ پراسیس کے وزارتی اعلامیے کے دوسرے ترجیحی ہدف سے ہم آہنگ تھا، جس کا مقصد قانونی ہجرت اور لیبر موبیلیٹی کے لیے پالیسیوں کو مضبوط بنانا ہے۔
دو روزہ اجلاس میں مختلف سیشنز کے دوران قانونی ہجرت کے مواقع اور چیلنجز پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ شرکاء نے علاقائی و دوطرفہ اقدامات اور ہجرتی تعاون میں ہم آہنگی کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
شرکاء نے پاکستان کے قانونی ہجرتی نظام کا مشاہدہ بھی کیا اور بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ (BEOE)، اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (OEC)، اور نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (NUTECH) کا دورہ کیا۔ ان اداروں میں تربیت، مہارت سازی اور اخلاقی بھرتی کے نظام کو سراہا گیا۔
پاکستان نے بتایا کہ جولائی 2024 سے مئی 2025 کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر 34.9 ارب ڈالر تک پہنچیں، اور مالی سال کے اختتام تک یہ 38 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔
اجلاس میں ICMPD کی جانب سے سلک روٹس ریجن کی سربراہ، محترمہ ماریہ راؤس نے کہا کہ’’اسلام آباد میں ہونے والی گفتگو سے حاصل شدہ نکات آئندہ سرگرمیوں کی بنیاد بنیں گے، اور ہم اس نوعیت کے اجلاسوں کو سلک روٹس ممالک میں مستقل روایت بنانا چاہتے ہیں۔
اختتامی خطاب میں وفاقی سیکرٹری برائے اوورسیز پاکستانیز، ندیم اسلم چوہدری نے کہا کہ عالمی ہجرتی مکالمے میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ آج کی پیش رفت اس بات کا ثبوت ہے کہ جب ممالک مشترکہ وژن کے ساتھ آگے بڑھیں تو مثبت نتائج ممکن ہیں۔
اس اجلاس نے نہ صرف پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کیا بلکہ علاقائی اور عالمی سطح پر ہجرتی پالیسی، لیبر موبیلیٹی اور بین الاقوامی شراکت داری کے نئے در وا کیے۔

Comments (0)
Add Comment