بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیا کھون نے معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ جی سیون ملکوں نے ایک بار پھر چین سے متعلق امور بالخصوص امور تائیوان، ساوتھ چائنا سی، ایسٹ چائنا سی جیسے معاملات پر نامناسب باتیں کی ہیں۔ مذکورہ ممالک نے چین سے متعلق نام نہاد "حد سے زیادہ پیداواری صلاحیت” اور "مارکیٹ بگاڑ” کا جھوٹا بیانیہ اپنایا۔ اس اقدام نے چین کے داخلی امور میں مداخلت اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے، جس کی چین بھرپور مخالفت کرتا ہے اور اس کا سخت نوٹس لیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ اس وقت آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے لئے سب سے بڑا نقصان دہ عنصر "تائیوان کی علیحدگی ” سے متعلق سرگرمیاں اور غیر ملکی طاقتوں کی مداخلت ہیں۔ اگر جی سیون کو واقعی آبنائے تائیوان میں امن کی فکر ہے تو انہیں ایک چین کے اصول کی پاسداری کرنی ہوگی، "تائیوان کی علیحدگی ” کی سخت مخالفت کرنی ہوگی اور چین کی وحدت کی حمایت کرنی ہوگی۔اس وقت ساوتھ چائنا سی اور ایسٹ چائنا سی کی صورت حال مجموعی طور پر مستحکم ہے، جی سیون کو علاقائی ممالک کی جانب سے مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے مسائل حل کرنے اور امن و استحکام کی مشترکہ کوششوں کا احترام کرنا چاہئے، اور سمندری مسائل کا بہانہ بنا کر علاقائی ممالک کے تعلقات کو بھڑکانے اور خطے میں تناؤ پیدا کرنے سے باز رہنا چاہئے۔ترجمان نے تجارتی امور کے حوالے سے کہا کہ جی سیون ممالک اس آڑ میں تجارتی تحفظ پسندی کے تحت، درحقیقت چین کی صنعتی ترقی کو روکنے اور دبانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔چین ایک بار پھر جی سیون ممالک کو عالمی ترقی کے نمایاں رجحانات کو سمجھنے، سرد جنگ کی سوچ اور نظریاتی تعصب کو ترک کرنے، چین کے داخلی امور میں مداخلت بند کرنے، تنازعات اور مخالفت کو بھڑکانے سے باز رہنے اور عالمی برادری کے مفاد میں مثبت کردار ادا کرنے پر زور دیتا ہے۔