اعتصام الحق ثاقب
کینٹن میلہ، جسے سرکاری طور پر چین کا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ فیئر کہا جاتا ہے، دنیا کا سب سے بڑا اور بااثر تجارتی میلہ ہے جو چین کے شہر گوانگژو میں منعقد ہوتا ہے۔ اس میلے کی شروعات 1957 میں ہوئی، اور تب سے یہ چین کی معاشی ترقی اور عالمی تجارت میں اس کے مرکزی کردار کی علامت بن چکا ہے۔ ہر سال، 25,000 سے زائد چینی اور 200 سے زائد ممالک کے تاجر میلے میں حصہ لیتے ہیں جہاں ٹیکنالوجی، گھریلو سامان، فیشن اور صنعتی مشینری جیسی تمام مصنوعات کی نمائش کی جاتی ہے۔ میلے کے ذریعے چین اپنی جدید ترین مصنوعات اور اختراعات کو دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔
اس سال کے کنٹن میلے میں ڈیجیٹل اور گرین ٹیکنالوجی ،ماحول دوست مصنوعات اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر خصوصی توجہ دی گئی ۔ رواں برس بھی آن لائن اور آف لائن نمائش کے مواقع مہیا کئے گئے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس میں شرکت کر سکیں۔ بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے لیے خصوصی انتظامات میں چین نے ان ممالک کے تاجروں کے لیے خصوصی سہولیات فراہم کیں۔
چین کے اس نمایاں میلے کے ایک سو سینتیسویں ایڈیشن کے پہلے مرحلے میں 216 ممالک اور خطوں سے 148 ، 585 غیر ملکی خریداروں کی ریکارڈ تعداد نے شرکت کی جن میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) میں شامل ممالک کے خریداروں کی تعداد گذشتہ سال کی اسی مدت کی تعداد سے 20.2 فیصد زیادہ رہی ۔برکس ممالک کے خریداروں کی کل تعداد میں 23.9 فیصد اضافہ ہوا ، جبکہ علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری (آر سی ای پی) کے رکن ممالک کے خریداروں کی تعداد میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا ۔یورپی اور امریکی ممالک کے خریداروں کی تعداد 23 ، 731 تھی ، جس میں 6.8 فیصد اضافہ ہوا .دوسرے مرحلے کا آغاز 23 اپریل سے ہو گا جو 27 اپریل تک جاری رہے گا ۔
اس میلے کے حوالے سے پاکستانی تاجروں اور سرمایہ کاروں کی بات کی جائے تو ان کا کہنا ہے کہ گوانگ چو میلہ پاکستانی کاروباری اداروں کو چینی مارکیٹ کو وسعت دینے کا موقع اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کے لیے مزید تعاون کی گنجائش فراہم کرتا ہے۔ گوانگ چو میلے کے ذریعے پاکستانی کاروباری ادارے چینی مارکیٹ کی ضروریات اور صارفین کی پسند اور ترجیحات کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ چینی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کے بارے میں مزید جان سکتے ہیں جس سے پاک چین تجارتی تبادلوں کی ترقی کو مزید فروغ ملے گا
چین کا یہ تجارتی میلہ نہ صرف تجارت بلکہ ثقافتی حوالوں سے بھی ایک نمایاں خدمت سر انجام دیتا ہے۔میلے میں چین کی ثقافتی اشیاء اور ان سے منسلک معلومات ،اس کی بین الاقوامی ترویج میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔تجارتی حوالوںسے ہٹ کر بھی دیکھا جائے تو یہ اشیاء میلے کے رنگوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔
کینٹن فئر میلہ اپنی ایک سو سینتیس بہاریں دیکھ چکاہے۔وقت اور حالات کے بدلتے وقتوں میں بھی اس میلے نے چین سمیت عالمی تجارتی نظام کی گردش کو برقرار رکھنے میں ایک کردار ادا کیا ہے اور مستقبل میں بھی چینی مارکیٹ کے برھتے ہوئے اثرو رسوخ اور اس کی کھپت کے حساب سے امید کی جا سکتی ہے کہ کینٹن میلہ چینی معیشت میں اپنا تاریخی کردار جاری رکھے گا ۔