جوہانسبرگ :چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں جی ٹونٹی وزرائے خارجہ اجلاس کے دوران روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی۔جمعہ کے روز وانگ ای نے کہا کہ نئے دور میں چین اور روس کے درمیان ہم آہنگی پر مبنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری اعلیٰ درجے اور وسیع جہتوں کی جانب بڑھ رہی ہے۔
دونوں فریقوں کے باہمی فائدہ مند تعاون میں مسلسل پیش رفت ہوئی ہے اور ان کا اسٹریٹجک رابطہ قریبی اور موثر رہا ہے، جس نے دونوں ممالک اور ان کے عوام کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور کثیر قطبی دنیا کے عمل کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ چین روس کے ساتھ مل کر دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر کامیاب عمل درآمد اور نئے سال میں چین روس تعلقات کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ اس سال فاشزم کے خلاف عالمی جنگ کی فتح اور اقوام متحدہ کے قیام کی 80 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، دونوں فریقوں کو اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چین روس اسٹریٹجک تعاون کو گہرا کرنے، گلوبل ساوتھ کے ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کا دفاع کرنے اور عالمی سطح پر یکساں طور پر اقتصادی نظام کی تعمیر کو فروغ دینا چاہیے۔
لاوروف نے کہا کہ صدر پوٹن اور چین کے صدر شی جن پھنگ نے روس چین تعلقات اور تزویراتی تعاون کی سمت کی نشاندہی کی ہے۔ روس اس کی پیروی کرنے، اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو مضبوط بنانے، معیشت، تجارت، مالیات اور ثقافت جیسے مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے اور روس چین جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ لاوروف نے یوکرینی بحران میں تازہ ترین پیش رفت اور روس کے تحفظات سے آگاہ کیا اور اس بات کا اظہار کیا کہ چین امن اور مذاکرات کو فروغ دینے اور بحران کو سیاسی طور پر حل کرنے میں اپنا تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔