اسلام آباد:وفاقی وزیر سرمایہ کاری، نجکاری و مواصلات عبدالعلیم خان نےکہا ہے کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کے لئے متعدد پرکشش اور منافع بخش اہم منصوبے موجود ہیں، ہم سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں ہونے والی ہر طرح کی شراکت داری اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریں گے۔
سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پاک سعودی منسٹریل رائونڈ ٹیبل کانفرنس سے جمعہ کو یہاں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے سعودی سرمایہ کاروں کو دعوت دی کہ وہ مواصلات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے تعمیر کی جانے والی ایم 6 اور ایم 9 موٹرویز کے منافع بخش منصوبوں میں سرمایہ کاری کا بہترین انتخاب کریں جس سے بندرگاہوں سے پورے ملک میں جانے والی ہر طرح کی ٹرانسپورٹ مستفید ہو گی۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان اور سعودی وفد نے جوائنٹ منسٹریل کانفرنس میں ”جی ٹو جی ” کی بنیاد پر منصوبوں میں باہمی اشتراک پر بھی غورو خوض کیا جبکہ سعودی بزنس کمیونٹی اور سرکاری حکام کی جانب سے سرمایہ کاری کے مختلف منصوبوں میں بھرپور دلچسپی کا اظہار بھی کیا گیا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔ اس موقع پر سعودی وزیر سرمایہ کاری شیخ خالد بن عبدالعزیز الفالح نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کی پیشکش میں خصوصی دلچسپی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی عوام کے لئے کچھ کرنا سعودی حکومت کی ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے اور ماضی کی طرح مستقبل میں بھی جوائنٹ وینچرز کیے جائیں گے۔
انہوں نے وفد کو بتایا کہ فاصلوں کو کم کرنے اور راستوں کو آسان بنانے کے لئے ہم کراچی بندرگاہ کو پہلے سے موجود موٹروے سے منسلک کرنا چاہتے ہیں جبکہ کراچی سے حیدرآباد اور سکھر موٹروے کی جلد از جلد تکمیل کرنا بھی وزارت مواصلات کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ امر حوصلہ افزاء ہے کہ اداروں کی نجکاری کے حوالے سے ایسے سرکاری ادارے بھی پائپ لائن میں ہیں جو فوری منافع بخش ہو سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ گزشتہ 6 ماہ میں سرکاری محکموں میں نمایاں بہتری اور تطہیر کا عمل متعارف کرایا ہے اور سعودی بزنس کمیونٹی کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بھی منصوبے پیش کریں گے۔سعودی وزیر سرمایہ کاری شیخ خالد بن عبدالعزیز الفالح اور سعودی کاروباری وفد کے اعزاز میں وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کی جانب استقبالیہ دیا گیا جس میں سعودی مہمانوں اور وفاقی وزراء عطاء اللہ تارڑ، جام کمال خان، مصدق ملک اور شزہ فاطمہ سمیت بڑی تعداد میں کاروباری شخصیات نے شرکت کی جبکہ سعودی عرب سے آئے ہوئے سرمایہ کاروں، اعلیٰ حکام اور بزنس گروپ کے اراکین بھی شامل تھے۔
عبدالعلیم خان نے سعودی وفد کی استقبالیہ میں شرکت پر خیر مقدم کیا اور انہیں پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹر کی کارکردگی سے متعلق آگاہ کیا۔ عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان اور پاکستانی عوام کا ہاتھ تھاما اور ہمارے کہنے سے پہلے ہی سعودی عرب نے پاکستان کا ساتھ دیا کیونکہ دونوں ممالک کا دلوں کا رشتہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نجی شعبہ ملکی معیشت میں بڑا حصہ ڈال رہا ہے، یہ امر باعث مسرت ہے کہ اب ہمارے مالیاتی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں جس سے دیگر ممالک کے بزنس گروپس اور تجارتی اداروں کا پاکستانی معیشت پر اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹر میں بہت استعداد ہے اور امید ہے کہ سعودی عرب سے بزنس ٹو بزنس اور گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کے اہم منصوبوں میں شراکت ہو گی۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ یہ امر انتہائی خوش آئند ہے کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے 126 ممالک کو ویزہ فری کر چکا ہے۔ استقبالیے میں پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اور سینئر سفارتی حکام نے خصوصی شرکت کی۔
قبل ازیں آغاز پر تقریب کے شرکاء پاکستان اور سعودی عرب کے قومی ترانوں کے احترام میں خاموش اور با ادب کھڑے ہوئے۔ استقبالیہ میں سعودی وزیر سرمایہ کاری شیخ خالد بن عبدالعزیز الفالح نے پاکستانی عوام کیلئے خیر سگالی جذبات پیش کرتے ہوئے اس استقبالیے کو دورے کی یادگار قرار دے دیا۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری کی جانب سے پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی و بہتری پر بھی مسرت کا اظہار بھی کیا گیا جبکہ سعودی سرمایہ کاری کے اعلیٰ سطحی وفد نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کی جانب سے پیش کئے جانے والے بزنس ماڈل میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔