نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل فار ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سٹریم کا قیام نوجوانوں کو معیاری ہنر فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے؛ڈی جی نیوٹیک
اسلام آباد: نیوٹیک کی نیشنل ایکریڈیشن کونسل برائے ٹیکنیکل اور ووکیشنل سٹریم کا ساتواں اجلاس نیوٹیک ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہو۔ کمیٹی کا اجلاس عاجروں کی تنطیم ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کی چیرمین سنٹرل میاں اکرم فرید کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نیشنل ایکڑیڈیشن /سرٹیفکیشن /رجسٹریشن ڈاکٹر فدا محمد بازئی اور کونسل کے ممبران نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں ٹی ویٹ اداروں کی ایکریڈیشن کی منظوری دی گئی۔ ۔اجلاس میں ایکریڈیشن سے متعلق لائعہ عمل پر حاصل بحث کی گئیاور ممبران کی طرف ایکڑیڈیشن کے عمل میں مزید بہتری اور شفافییت کے لیے تجاویز پیش کی گئی اور اس کی تیاری اورکوالٹی پر اطمینان کا اظہا ر کیا گیا، ۔ اجلاس میں ایف پی سی سی آئی ، اسلام آباد ومن چیمبرزملتان، سیالکوٹ اور مظفرآباد سے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران، FPCCI، سندھ، AJK، KP اور بلوچستان TEVTAs، پاکستان انجینئرنگ کونسل، ہائر ایجوکیشن کمیشن، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن ایکریڈیشن کوآرڈینیٹر نے شرکت کی شرکاہ نے ٹی وی ای ٹی انسٹی ٹیوٹ، کیو اے بی، اور سینٹرز آف ایکسی لینس اور ان کے پروگراموں کے ساتھ تشخیصی رپورٹس پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں ایکریڈیٹیشن کا درجہ دیا۔انہوں نے ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈز، لاہور، بلوچستان اور اسلام آباد کی ایکریڈیشن رپورٹس پر بھی تبادلہ خیال کیا اور انہیں قابلیت پر مبنی تربیت اور تشخیص چلانے اور قومی پیشہ ورانہ اہلیت کے فریم ورک کے تحت نئی قابلیت پر قومی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی منظوری دی۔کمیٹی نے ٹی وی ای ٹی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور بین الاقوامی معیارات کے مطابق فنی اور پیشہ ورانہ تربیت کے لیے NAVTTC کی جانب سے ملک بھر میں قائم کیے جانے والے پانچ سنٹرز آف ایکسیلینس کی میں جاری کورسز ز کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ میاں اکرم فرید نے کہا کہ نیشنل ایکریڈیشن سے جعلی سرٹیفکیشن کی حوصلہ شکنی ہو گئی ، نیوٹیک نو جوانوں کی فنی تعلیم کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔ اس دور کی سب سے بڑی ضرورت فنی مہارت اور صنعتی پیشہ ورانہ تعلیم کی ہے جوتیز رفتار قومی ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہینو جونوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم دے کر ہی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی تربیت کے لے اندسٹری کی جدید لیب فری آف کاسٹ استمعال کی جا سکتی ہیں جس میں سٹیل ، فلور ملز،فارماسوٹیکل، آئل اینڈ گھی ، ماربل ، پائپ مینوفیکچرنگ،رائس پروسیسنگ ،ٹیکسٹائیل اور ہوٹل اندسٹری شامل ہے-انہوں نے کہا کہ ہمارے 70 لاکھ سے زائد افراد دوسرے ممالک میں ملازمت کر ریے ہیں -ان یہ نوجوان کم مدت دورانیے کے ٹیکنیکل کوسز کر کے بیرون ممالک میں خدمات سر انجام دے ریے ہیں۔ ۔جس سے اور سیز کا سرمایہ جو کی سالانہ چوبیس بلین اتا ہے۔نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر 40بلین تک کیا جا سکتا ہے۔ بلاشبہ جن مملک نے فنی تعلیم کا حصہ بنا کر اس پر توجہ دی وہاں معاشی ترقی کی رفتار زیادہ ہے انہوں نے مزیدکہا کہ ہم مصنوعات کی تیاری میں دوسرے ممالک سے بہت پہچھے ہیں ۔اور بیت زیادہ زر مبادلہ اشیا کی خریداری پر خرچ کر ریے ہیں ۔اشیا کی پیداوار اور اس میں اضافہ کے لیے ہیں اپنے نوجوانوں کی فنی اور تکنیکی صلاحتوں سے استفادہ کرنا چاہیے تاکی پیداوای اور تکنیکی شعبوں کو صحیع خطوط پر چلایا جا سکیا، کونسل نے متفقہ طور پر گزشتہ اجلاس کے منٹس کا جائزہ لیا اور فیصلوں کی توثیق کی،۔ کمیٹی کو بتایا گیا ہے تمام تسلیم شدہ اداروں کو اسیسمنٹ ٹیموں اور کمیٹی میں مِٹی کی سفارشات سے آگاہ کر دیا گیا ہےکونسل کو ٹیکنیکل اور ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کی تربیت کے معیارکیا گیا اور جائزہ کوالٹی ایشورنس ،اورفنی تعلیم کے معیار کو بین الاقوامی معیارات کے متعلق تجاویز دیں گئی ۔ تاکہ عالمی جاب مارکیٹ میں قابل قدر حصہ حاصل کیا جا سکے۔