چین اور امریکہ ایک دوسرے کو کامیاب بناتے ہوئے مشترکہ خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں ، چینی میڈیا
بیجنگ : جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں چین اور امریکا کے صدور کے درمیان ملاقات ہوئی۔ہفتہ کے روز چینی میڈیا کے مطابق چین-امریکہ تعلقات میں، سربراہِ مملکت کی سفارت کاری ایک ناقابل تلافی تزویراتی رہنمائی کا کردار ادا کرتی ہے۔ یہ ملاقات چینی صدر شی جن پھنگ اورامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان چھ سال میں پہلی ملاقات ہے اور صدر ٹرمپ کی دوسری مدت میں فریقین کے درمیان پہلی ملاقات بھی ہے۔ ملاقات کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے چین امریکہ تعلقات اور مشترکہ تشویش کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور تجارت و معیشت اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے، افرادی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے اور دوطرفہ تبادلے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اس ملاقات نے چین امریکہ تعلقات کو مستحکم کرنے کا واضح اشارہ دیا ہے۔ ملاقات میں اقتصادی اور تجارتی تعاون اہم موضوع تھا۔ ملاقات کے دوران صدر شی نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کی مذاکراتی ٹیموں کو اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے ہوئے طویل المدتی باہمی مفادات پر نظر رکھنی چاہیے، اور انتقامی اقدامات کے دائرے میں نہیں پھنسنا چاہیے۔ موجودہ ملاقات سے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ چین اور امریکا غیر قانونی امیگریشن اور ٹیلی کمیونیکیشن فراڈ، اینٹی منی لانڈرنگ، مصنوعی ذہانت اور متعدی بیماریوں سے نمٹنے جیسے شعبوں میں باہمی فوائد پر مبنی تعاون کر سکتے ہیں۔چین اور امریکہ کا شراکت دار اور دوست ہونا، تاریخی حقائق پر مبنی ہے اور وقت کا تقاضہ بھی ہے۔ جب تک فریقین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے رہیں گے، چین امریکہ تعلقات مستحکم انداز میں آگے بڑھتے رہیں گے اور دنیا کیلئے مزید استحکام اور یقین فراہم کریں گے۔