تکنیکی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کا ایک نیا دورگہری ترقی کر رہا ہے، چینی صدر
گیونگجو : چینی صدر شی جن پھنگ نے جنوبی کوریا کے شہر گیونگجو میں اپیک کی 32 ویں اکنامک لیڈرز میٹنگ کے دوسرے مرحلے میں شرکت کی اور "مشترکہ طور پر پائیدار اور بہتر مستقبل کی تخلیق” کے عنوان سے ایک اہم خطاب کیا۔ہفتہ کے روز شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس وقت تکنیکی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کا ایک نیا دورگہری ترقی کر رہا ہے، جبکہ عالمی معاشی نمو کے محرکات کی کمی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ایشیاءپیسیفک کی معیشتوں کو باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کو مضبوط بناتے ہوئے ایک بہتر اور پائیدار مستقبل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے انہوں نے تین تجاویز پیش کیں: پہلی، ڈیجیٹل اور اے آئی ٹیکنالوجی کے استعمال کو مضبوط بنایا جائے۔ چین نے ایشیاء پیسیفک خطے میں ڈیجیٹل اور ذہانت کے خلاء کو کم کرنے کے لیے عالمی مصنوعی ذہانت تعاون تنظیم کے قیام کی تجویز پیش کی ہے۔ دوسری، ہمیں سبز اور کم کاربن کے اصولوں پر قائم رہنا چاہیے۔ چین نے دنیا کا سب سے بڑا اورسب سے تیزی سے ترقی کرنے والا قابل تجدید توانائی کا نظام بنایا ہے اور چین کاربن اخراج کی مقدار اور شدت دونوں کو کم کرنے کے لیے دوہرا کنٹرول سسٹم نافذ کرے گا۔ تیسری، ہم عالمگیر فائدے اور اشتراک کو نافذ کریں گے۔ چین اپنی آبادی کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دے گا، تاکہ تعاون کے مزید فوائد ایشیاء پیسفک خطے کے لوگوں تک پہنچ سکیں۔ اجلاس کے بعد "اپیک لیڈرز کے گیونگجو اعلامیہ 2025″، "اپیک آرٹیفیشل انٹیلی جنس انیشی ا یٹو”، اور ” آبادی کی ساختی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے اپیک فریم ورک تعاون کی دستاویز” سمیت دیگر دستاویزات جاری کی گئیں۔