چین کے صدر شی جن پھنگ کا ایشیا پیسیفک تعاون کے روشن مستقبل کا وژن

0


بیجنگ : چین کے صدر شی جن پھنگ 30 اکتوبر سے یکم نومبر تک جنوبی کوریا کے شہر گیونگ جو کا دورہ کر رہے ہیں، جہاں وہ 32 ویں اپیک اکنامک لیڈرز میٹنگ میں شرکت کریں گے اور جنوبی کوریا کا سرکاری دورہ بھی کریں گے۔2013 سے اب تک، صدر شی جن پھنگ نے جب بھی اپیک رہنماؤں کے اجلاسوں میں شرکت یا صدارت کی، تو انہوں نے متعدد مواقع پر اہم تقاریر کیں۔ ان میں ایشیا پیسیفک تعاون کے روشن مستقبل کا خاکہ پیش کیا گیا اور ایشیا پیسیفک کے ہم نصیب معاشرے کی تکمیل کو گہرائی سے بیان کیا گیا۔نومبر 2016 میں، پیرو میں منعقدہ اپیک بزنس لیڈرز سمٹ سے اپنے کلیدی خطاب کے دوران، صدر شی نے واضح کیا کہ چین ایشیا پیسیفک خطے میں جڑیں مضبوط کر چکا ہے اور وہ خطے کے تمام ممالک کے ساتھ مل کر ترقی و خوشحالی کا خواہاں ہے۔شی جن پھنگ کے ایشیا پیسیفک ترقیاتی وژن میں بین الریاستی رابطہ سازی کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ تاحال، اپیک کے نصف سے زیادہ رکن ممالک "بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹو میں شامل ہو چکے ہیں۔ ان میں جکارتہ۔باندونگ تیز رفتار ریل منصوبہ اور چین۔لاؤس ریلوے جیسے کئی نمایاں ترقیاتی منصوبے شامل ہیں، جو خطے میں ترقی و رابطے کی علامت بن چکے ہیں۔جیسا کہ صدر شی کا کہنا ہے کہ ” باہمی روابط نے ایشیا پیسیفک معیشت کی رگوں میں خون کی گردش کو تیز کر دیا ہے۔”2014 میں، جب چین اپیک اجلاس کا میزبان تھا، تو اجلاس کے افتتاح پر صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ” ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن کے 21 رکن ممالک 21 اُڑتی ہوئی بطخوں کی مانند ہیں۔”انہوں نے زور دیا کہ "ایک پھول سے بہار نہیں آتی، اور ایک اکیلی بطخ قافلہ نہیں بنا سکتی۔”صدر شی جن پھنگ نے کئی مواقع پر "کشتی” کی تمثیل بھی استعمال کی، یہ کہتے ہوئے کہ چین ہمیشہ تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر آندھی طوفان میں بھی ایک ہی کشتی پر سوار رہتے ہوئے آگے بڑھے گا، تاکہ ایشیا پیسیفک کی یہ عظیم کشتی استحکام، دوراندیشی اور خوشحالی کی سمت رواں دواں رہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.