چین کا نیا انیشی ایٹو عالمی "گورننس خسارے” کے حل کو فروغ دے گا

0

بیجنگ () چین کے صدر شی جن پھنگ نے تھیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم پلاس کے اجلاس میں گلوبل گورننس انیشی ایٹو کی تجویز پیش کی، جس میں آگے بڑھنے کے راستے کی نشاندہی کی گئی اور آج کی گہری تبدیلیوں اور بڑھتے ہوئے گورننس خسارے میں زیادہ منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کے لئے عملی رہنما اصول فراہم کیے گئے۔
گلوبل گورننس انیشی ایٹو، اس کے قبل پیش کیے گئے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کے تین عالمی اقدامات کی تکمیل اور ہم آہنگی قائم کرتا ہے۔ گلوبل گورننس انیشی ایٹو موجودہ عالمی گورننس سسٹم میں تین بنیادی کمزوریوں کو براہ راست حل کرتا ہے: طاقت کا عدم توازن،ا قدار میں تقسیم اور کارروائی کا فقدان۔ یہ عالمی حکمرانی کے عمل میں مساوی شراکت داری، مساوی فیصلہ سازی اور مساوی فوائد کو فروغ دینے کے لئے ایک واضح راستہ فراہم کرتا ہے۔ چین گلوبل گورننس انیشی ایٹو کے پیش کرنے والے ملک کے ساتھ اس کے نفاذ کو فروغ دینے میں بھی سرگرم ہے۔
گلوبل گورننس انیشی ایٹو روایتی جغرافیائی سیاسی سوچ سے بالاتر ہو کر انفرادی سوچ کی جگہ یکجہتی اور تعاون ، اور زیرو سم کی جگہ مشترکہ ترقی کو بروئے کار لاتا ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس تعاون جیسے کثیر الجہتی میکانزمز کے تحت چین دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر ایک زیادہ منصفانہ اور معقول عالمی حکمرانی کے نظام اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئےکام کر رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.