چین تاجکستان تعاون نے مسلسل نئے نتائج حاصل کیے ہیں، چینی صدر
بیجنگ () چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں تاجکستان کے صدرامام علی رحمان سے ملاقات کی جو 2025 شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت اور جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی 80 ویں یاد منانے کی تقریب میں شرکت کے لیے موجود ہیں ۔ منگل کے روز
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ صدر رحمان اور ان کی اسٹریٹجک رہنمائی میں چین تاجکستان تعاون نے مسلسل نئے نتائج حاصل کیے ہیں۔ چین تاجکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا ہے اور تعاون کے متعدد منصوبوں میں نئی پیش رفت ہوئی ہے۔ ایک جامع اسٹریٹجک پارٹنر کی حیثیت سے چین تاجکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ چین تاجکستان ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جا سکے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور تاجکستان کو ترقیاتی حکمت عملی کو مضبوط بنانا چاہئے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہئے۔ فریقین کو انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ اسٹریٹجک مفادات کا تحفظ جاری رکھنا چاہئے۔ کثیر الجہتی امور میں تعاون کو مضبوط بنانا، مشترکہ طور پر گلوبل گورننس انیشی ایٹو کو نافذ کرنا اور زیادہ منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کو فروغ دینا ضروری ہے۔
امام علی رحمان نے کہا کہ تاجکستان ایک چین کے اصول پر سختی سے کاربند ہے اور ہمیشہ چین کا قابل اعتماد شراکت دار رہے گا۔ تاجکستان صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ عالمی گورننس انیشی ایٹو کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اس کے نفاذ کو فروغ دینے اور بین الاقوامی گورننس کو زیادہ معقول اور موثر بنانے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔