امریکہ کو الزام تراشی بند کرنی چاہیے اور یوکرین امن مذاکرات کو فروغ دینا چاہیے ، چین

0

اقوام متحدہ:  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے  روس-یوکرین تنازعے پر ایک کھلا اجلاس منعقد کیا، جس میں اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے تمام فریقوں سے یوکرین بحران کے سیاسی حل کو فروغ دینے کے لیے مذاکرات کا رجحان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ اس کے علاوہ، انھوں نے امریکی مندوب  کی چین پر بے بنیاد تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو سلامتی کونسل میں گزشتہ ہفتے کے دوران اپنے نامناسب رویے پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ گنگ شوانگ نے کہا کہ چین روس اور یوکرین کے مابین حالیہ جنگی قیدیوں اور ہلاک شدہ فوجیوں کی لاشوں کے تبادلےسمیت انسانی مسائل پر مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے متعلقہ فریقین سے اپیل کی کہ وہ مذاکراتی رجحان کو برقرار رکھیں، مسلسل اتفاق رائے پیدا کریں، باہمی اعتماد کو مضبوط بنائیں اور بالآخر ایک جامع، دیرپا اور پابند امن معاہدے پر پہنچیں۔ گنگ شوانگ نے نشاندہی کی کہ چین امن کی جانب لے جانے والی تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے اور روس اور یوکرین دونوں فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ سیاسی آمادگی اور لچکدار رویہ جاری رکھیں۔ تمام فریقوں کو بحران کے سیاسی حل کو آگے بڑھانے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنی چاہئیں۔اس کے علاوہ گنگ شوانگ نے کہا کہ ایک ہفتے کے دوران ، امریکہ نے مسلسل سلامتی کونسل میں چین پر بے بنیاد الزامات عائد کیے۔ یہ سلسلہ صرف یہ ثابت کرتا ہے کہ امریکہ کا مقصد بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا یا جنگ اور تنازعات کا سیاسی حل تلاش کرنا نہیں ہے، بلکہ وہ دوسرے ممالک پر حملہ کرنے، سیاسی کھیل کھیلنے اور اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ یوکرین کے معاملے پر الزامات لگانے اور ذمہ داری سے بچنے کی بجائے، جنگ بندی اور امن مذاکرات کے لیے عملی کوششیں کرے۔


Leave A Reply

Your email address will not be published.