نیٹو کے پانچ ممالک نے یوکرین کو دوبارہ مسلح بنانے کے منصوبے میں شامل ہونے سے انکار کر دیا
واشنگٹن : امریکہ نے’’ری آرمنگ یوکرین‘‘کے نام سے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نیٹو کے ذریعے یوکرین کو ہتھیار فراہم کرے گا اور نیٹو ان ہتھیاروں کی قیمت امریکہ کو ادا کرے گا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تاحال نیٹو کے پانچ ممالک نے اس منصوبے میں شامل ہونے سے انکار کا اظہار کیا ہے۔ دو باخبر فرانسیسی عہدیداروں نے انکشاف کیا ہے کہ فرانس امریکی ہتھیاروں کی خریداری اور انہیں یوکرین کو فراہم کرنے کے لئے مالی اعانت نہیں کرے گا، کیونکہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ یورپی ممالک کو مقامی خریداری کے ذریعے اپنا دفاعی صنعتی اڈہ تعمیر کرنا چاہئے۔ اطالوی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اٹلی یوکرین کو فوجی مدد فراہم کرنا جاری رکھے گا لیکن فراہم کیے گئے ہتھیار اٹلی یا یورپ میں تیار کئے جانے چاہیئن۔ اس کے علاوہ، چیک وزیر اعظم فیالا نے بھی میڈیا پر یہ واضح کیا کہ چیک ریپبلک اس مرحلے پر اس منصوبے میں حصہ نہیں لے گا، بلکہ دیگر طریقوں سے یوکرین کی حمایت پر توجہ مرکوز کرے گا. ہنگری کے وزیر خارجہ سزجرتو نے کہا ہے کہ ہنگری کا پیسہ، ہتھیار اور فوجی اہلکار یوکرین نہیں جائیں گے۔ پولینڈ کے وزیر خارجہ سکورسکی نے روس کے منجمد اثاثوں کو یوکرین کے لیے امریکی ساختہ ہتھیاروں کی خریداری کے لیے استعمال کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ نیٹو ممالک کے اپنے فنڈز استعمال نہ کیے جائیں۔