مرد کے پاس اپنے لیے سوچنے اور فیصلے کرنے کا وقت نہیں ہوتا، شفاعت علی

0


لاہور: اسٹینڈ اپ کامیڈین اور اداکار شفاعت علی نے کہا ہے کہ مرد ساری زندگی دوسروں کے لیے فیصلے کرتا ہے، مگر اپنے لیے سوچنے کا وقت ہی نہیں ملتا۔شفاعت علی نے حال ہی میں گوہر رشید کے پروگرام ’رمز‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔ایک سوال کے جواب میں شفاعت علی نے کہا کہ مردوں کی ہمیشہ سے ایسی تربیت کی جاتی ہے کہ جیسے بھی حالات ہوں، وہ کوئی ردِعمل ظاہر نہ کرے، حالانکہ وہ بھی انسان ہے اور اس کے اندر بھی جذبات ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرد صرف دو مواقع پر ہی اپنے احساسات کا اظہار کرتا ہے، ایک اُس وقت جب مال اس کے پاس آتا ہے اور دوسرا جب مال چلا جاتا ہے، اسی لیے ان کے خیال میں مردوں کو بھی اپنی عادات کو بدلنے کی ضرورت ہے۔شفاعت علی کے مطابق انسان اپنی سوچ یا عادات کو زندگی کے کسی بھی مرحلے میں تبدیل کر سکتا ہے، اس کے لیے اُسے کسی سے رجوع کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے اور اگر چاہے تو صرف انٹرنیٹ کے ذریعے ہی بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صرف مرد ہی نہیں بلکہ ہر انسان کی سوچ یا عادات پر اس کانٹینٹ کا گہرا اثر ہوتا ہے جو وہ انٹرنیٹ پر دیکھتا ہے، مثال کے طور پر اگر وہ تشدد پر مبنی مواد دیکھتا ہے تو ویسی ہی عادات اس کے اندر پیدا ہو جاتی ہیں۔شفاعت علی نے یہ بھی کہا کہ مرد اکثر اپنے لیے فیصلے خود نہیں کرتا، جب وہ بچہ ہوتا ہے تو اس کے زیادہ تر فیصلے ماں لیتی ہے، کیونکہ باپ روزگار کے حصول میں مصروف ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہی مرد جب پڑھ لکھ کر کمانا شروع کرتا ہے تو اس کی شادی کر دی جاتی ہے اور پھر اس کے کاندھوں پر بیوی اور بچوں کی ذمے داری آ جاتی ہے، ایسے میں وہ بچوں کے لیے تو فیصلے لے لیتا ہے، لیکن اپنے لیے سوچنے کا وقت نہیں ہوتا۔انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ خواتین کو بھی ایسی ہی صورتِ حال کا سامنا ہوتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.