چین آسیان کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری کے لئے ترجیح کے طور پر دیکھتا ہے، چینی وزیر خارجہ
کوا لا لمپور :چین – آسیان وزرائے خارجہ کا اجلاس ملائشیا کے شہر کوالالمپور میں منعقد ہوا جس کی مشترکہ صدارت چینی وزیر خارجہ وانگ ای اور چین – آسیان تعلقات کے کوآرڈینیٹر ممالک کے نمائندوں نے کی۔آسیان ممالک کے وزرائے خارجہ، آسیان مبصرین اور آسیان کے سیکرٹری جنرل نے اس اجلاس میں شرکت کی۔جمعرات کے روزاس موقع پر وانگ ای نے کہا کہ چین آسیان کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری کے لئے ترجیح اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے ایک مثالی زون کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایشیا کی جدیدیت کو فروغ دینے کے عمل میں کامیابیوں کے حصول کے لیے ایک دوسرے کی حمایت کرنا چاہئے۔ چین ہمیشہ ایک شورش زدہ دنیا میں سب سے قابل اعتماد مستحکم قوت رہا ہے اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے آسیان ممالک کاسب سے قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے۔وانگ ای نے چین آسیان تعاون کی کامیابیوں کو متعارف کرواتے ہوئے کہا کہ پہلا یہ کہ آس پاس کے علاقوں میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کے تعلقات مزید قریبی ہوئے ہیں۔ دوسرا یہ ہے کہ علاقائی سطح پر کھلے پن اور تعاون کی رفتار مزید مستحکم ہوئی ہے۔ تیسرا یہ کہ سکیورٹی تعاون کو مزید گہرا کیا گیا ہے اور چوتھا یہ کہ افرادی تبادلے زیادہ آسان ہو ئے ہیں. وانگ ای نے چین – آسیان تعاون کےحوالے سے چار نکاتی تجویز بھی پیش کی جس میں بین الاقوامی انصاف کے دفاع ، علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے ، باہمی فائدہ مند اور جیت جیت پر مبنی تعاون اور اشتراک اور باہمی سیکھ کے فروغ کے لئے ماڈل کی تشکیل شامل ہے ۔تمام شرکاء نے چین-آسیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے بارے میں اپنی مثبت رائے دی اور لوگوں کی فلاح و بہبود کو مؤثر طریقے سے بڑھانے میں دوطرفہ تعاون کی کامیابیوں کو سراہا۔اجلاس کے دوران وانگ ای نے متعلقہ ممالک کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔