امید ہےکہ یورپی یونین چین کے بارے میں زیادہ فعال اور عملی پالیسی پر عمل کرے گی ،چینی وزارت خارجہ
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے رسمی پریس کانفرنس میں چین اور یورپی یونین کے تعلقات پر یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن کے حالیہ ریمارکس کے بارے میں کہا کہ چین نے متعلقہ ریمارکس کا نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی تقاریر میں یورپی یونین کے رہنماؤں نے چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی، خاص طور پر سبز ترقی اور غربت کے خاتمے میں اس کی کامیابیوں کے بارے میں مثبت بات کی ہے ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین کی ترقی یورپی یونین کے لیے چیلنج کے بجائے ایک موقع ہے ۔ چین دنیا میں سب سے اہم مستحکم قوت اور سب سے زیادہ متوقع فیصلہ کن عنصر ہے، امید ہے کہ یورپی یونین بھی چین کے لئے ایک قابل اعتماد اور متوقع شراکت دار بن سکے گی . یورپی یونین کے کچھ اقتصادی اور تجارتی خدشات کے بارے میں وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی حجم بہت بڑا ہے، اور تعاون کے دوران کچھ اختلافات اور تنازعات پیدا ہونا عام صورتحال ہے .انہوں نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام کے گزشتہ 50 سالوں میں چین اور یورپی یونین کے درمیان تعاون میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے اور اب یومیہ تجارتی حجم سفارتی تعلقات کے قیام کے وقت کے سالانہ تجارتی حجم کے برابر ہے۔ امید ہے کہ یورپی یونین دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے زیادہ جامع، معروضی اور مثبت رویہ اختیار کرے گی اور اختلافات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے اور تعاون کو نظر انداز کرنے کے بجائے چین اور یورپی یونین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی ترقی کو دو طرفہ کھلے پن کے ذریعے فروغ دے گی، مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے تجارتی تنازعات کو مناسب طریقے سے حل کرے گی اور مخصوص مسائل کو بڑھا کر پیش کرنے یا تجارتی معاملات کو "سلامتی کے مسئلے” کے طور پر سیاسی بنا نے سے گریز کرے گی۔ترجمان نے امید کا اظہا رکیا کہ یورپی یونین واقعی چین کے بارے میں زیادہ معروضی اور منطقی تفہیم قائم کرے گی اور زیادہ فعال اور عملی پالیسی پر عمل کرے گی۔