چین جنوبی کوریا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، چینی صدر
جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ مفادات کو بڑھانے کے لئے مل کر کام کرنےکے خواہاں ہیں، شی کی جنوبی کورین ہم منصب سے گفتگو
بیجنگ () جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ نے چینی صدر شی جن پھنگ کے ساتھ جنوبی کوریا کے گیونگجو میوزیم میں بات چیت کی۔ہفتہ کے روز چینی میڈیا کے مطابق شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین جنوبی کوریا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور جنوبی کوریا کے لئے اپنی پالیسی میں تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھتا ہے۔ چین جنوبی کوریا کے ساتھ تبادلوں اور تعاون کومضبوط بنانے، مشترکہ مفادات کو بڑھانے، چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنےکا خواہاں ہے تاکہ چین-جنوبی کوریا اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دیا جائے اور خطے کے امن و ترقی کے لیے مزید مثبت توانائی فراہم کی جائے۔ شی جن پھنگ نے چین جنوبی کوریا تعلقات میں نئے باب کے آغاز کے لیے چار تجاویز پیش کیں۔ سب سے پہلے، ہمیں اسٹریٹجک مواصلات کو مضبوط کرنا چاہئے. دوسری، ہمیں باہمی فائدہ مند تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔ چین جنوبی کوریا کے ساتھ ملکر چین-جنوبی کوریا آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات کے دوسرے مرحلے کو تیز کرنے کے لئے تیار ہے۔ تیسری، ہمیں دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لئے رائے عامہ کی رہنمائی کو مضبوط بناتے ہوئے صحت مند اور فائدہ مند افرادی و ثقافتی تبادلےکرنے ہوں گے۔ چوتھی، ہمیں کثیرالجہتی تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی طویل مدتی اقتصادی ترقی کے لیے معاون حالات اور بنیادی رجحان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور چین دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ترقی کے مواقع کا اشتراک کرے گا۔
لی جے میونگ نےگیارہ سال میں پہلی بار شی جن پھنگ کے جنوبی کوریا کے سرکاری دورے کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور دوطرفہ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔ جنوبی کوریا چین کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کو مضبوط بنانے، افرادی و ثقافتی تبادلوں کو بڑھانے اور مشترکہ طور پر علاقائی اور عالمی امن و ترقی کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔ بات چیت کے بعد دونوں سربراہان مملکت مشترکہ طور پر تجارت، مالیات، زراعت، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے معاہدوں کے تبادلے کی تقریب میں شریک ہوئے۔ اسی شام کو لی جے میونگ نے شی جن پھنگ کے اعزاز میں استقبالیہ ضیافت کا اہتمام بھی کیا۔