چائنا میڈیا گروپ اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے فکری و ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی تقریب "انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کا انعقاد
تقریب میں طلبہ، اساتذہ، محققین، اور ماہرینِ تعلیم کی بڑی تعداد نے شرکت کی
بیجنگ ()
چائنا میڈیا گروپ کے زیرِ اہتمام، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد میں ” انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کے عنوان سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد چین کی تہذیبی عظمت، سماجی ترقی، اور خود اختیار علاقے شی زانگ کی ثقافتی دلکشی کو اُجاگر کرنا تھا۔
تقریب میں طلبہ، اساتذہ، محققین، اور ماہرینِ تعلیم کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جنہوں نے اس موقع کو پاکستان۔چین تعلقات میں عوامی رابطوں کے فروغ کی ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔جمعہ کے روز
وزیرِ مملکت برائے قومی ورثہ و ثقافت، حذیفہ رحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین کی ترقی کا محور عوام کی فلاح و بہبود ہے، اور چینی قیادت کا عزم ہے کہ ترقی کے سفر میں کوئی ایک بھی فرد پیچھے نہ رہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ شی زانگ اس حقیقت کا مظہر ہے کہ جدید ترقی، ثقافتی ہم آہنگی، اور ماحولیاتی تحفظ باہم ہم آہنگ ہو سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چائنا میڈیا گروپ جیسے ادارے دونوں ممالک کے مابین باہمی تفہیم اور ثقافتی تعلقات کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
پاکستان میں چینی سفارت خانے کے ثقافتی قونصلر چن پھنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ شی زانگ، جو کبھی چین کے پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہوتا تھا، آج تعلیم، زراعت، بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی میں مثالی ترقی کا مظہر بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اپنے عوام کو جدید سہولیات سے آراستہ کرتے ہوئے ثقافتی اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھا ہے، جو دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان باہمی تعاون کے ذریعے ترقی کی نئی راہیں ہموار کر رہے ہیں۔
چین میں پاکستان کے سابق سفیر، معین الحق نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان۔چین تعلقات محض حکومتی سطح تک محدود نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی ایک مضبوط جذبے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے دورۂ شی زانگ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وہاں کا جدید انفراسٹرکچر، فائیو جی نیٹ ورک، بلند شرحِ خواندگی اور سماجی ہم آہنگی، چین کے پائیدار ترقیاتی ماڈل کی واضح عکاسی کرتے ہیں۔
سابق سی ای او، خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ، ڈاکٹر حسان داؤد بٹ نے کہا کہ چین کی ترقی وژنری قیادت، محنت، اور اجتماعی سوچ کا عملی نمونہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شی زانگ اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ روایت اور جدیدیت کا حسین امتزاج ہی پائیدار ترقی کی کنجی ہے۔
پی آر سی سی ایس ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، خالد تیمور اکرم نے کہا کہ شی زانگ، چین کی ترقی اور سماجی توازن کی ایک شاندار علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کی تقریبات پاک۔چین تعلقات میں فکری و علمی اشتراک کو فروغ دیتی ہیں اور خطے میں امن، تعاون، اور ترقی کے پیغام کو تقویت بخشتی ہیں۔
کیمپس انچارج، کامسیٹس یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر سہیل اصغر نے کہا کہ "انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ” پروگرام نے طلبہ کو چین کی ثقافت، جدیدیت، اور سماجی ہم آہنگی سے براہِ راست روشناس کیا۔ انہوں نے چائنا میڈیا گروپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریبات نہ صرف علمی و تحقیقی روابط کو مضبوط بناتی ہیں بلکہ نوجوان نسل میں باہمی احترام اور عالمی شعور کو بھی فروغ دیتی ہیں۔
سی ایم جی اُردو سروس کی نمائندہ، وانگ بِنگ شیا (عفت) نے شی زانگ سے متعلق سی ایم جی کی دستاویزی فلم کے نمایاں پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے چین کے ثقافتی ورثے کی خوبصورتی اور ترقی کے کامیاب سفر کا جامع احاطہ پیش کیا، جو نہ صرف چین بلکہ پوری انسانیت کے مشترکہ خوابوں کی تعبیر ہے۔
” انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ” پروگرام نے نہ صرف چین کی تہذیبی رنگا رنگی اور ترقی کے وژن کو اجاگر کیا بلکہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی، باہمی ربط، اور تعاون کے جذبے کو بھی مزید تقویت بخشی۔