چین اور امریکہ مشترکہ کامیابی اور خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈیا

0


بیجنگ ؔ چین اور امریکہ کے رہنماؤں کی ملاقات جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں منعقد ہوئی۔ جمعہ کے روز چینی میڈیا کے مطابق اس سال کے دوران، دونوں رہنماؤں نے تین بار ٹیلیفونک بات چیت بھی کی ،متعدد بار خطوط کے ذریعے رابطہ کیا اور چین-امریکہ تعلقات کو مجموعی طور پر مستحکم رکھنے کی قیادت کی۔حالیہ ملاقات صدر شی جن پھنگ اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان چھ سال بعد ہوئی، اور یہ ٹرمپ کی دوسری مدت کے دوران دونوں صدور کی پہلی روبرو ملاقات بھی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ملاقات سے چین-امریکہ تعلقات کو مستحکم کرنے کا واضح اشارہ ملا، اور یہ ثابت کرتا ہے کہ دونوں رہنماؤں کا طویل المیعاد رابطہ اور باہمی احترام چین-امریکہ تعلقات میں سب سے قیمتی اسٹریٹجک اثاثہ بن چکا ہے۔تجارتی تعاون اس ملاقات کے اہم موضوعات میں سے ایک تھا۔اس دوران صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ دونوں ٹیمیں جلد از جلد آئندہ کے امور کی تفصیلات طے کریں ، اتفاق رائے کو برقرار رکھتے ہوئے عمل درآمد کو یقینی بنائیں؛ فریقین کو بڑے پیمانے پر غور کرنا چاہیے، اور تعاون کے ذریعے پیدا ہونے والے طویل مدتی فوائد پر توجہ دینی چاہیے، نہ کہ انتقامی کارروائیوں کے منفی چکر میں پھنسا جائے۔ یہ اہم بیانات چین کی جانب سے چین-امریکہ تجارتی تنازعات کے حوالے سے معقول اور منطقی رویے کو اجاگر کرتے ہیں۔چین-امریکہ سربراہ ملاقات کے چند گھنٹے کے بعد، چین کی وزارت تجارت نے ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں چین-امریکہ تجارتی مذاکرات کے مشترکہ انتظامات کا اعلان کیا۔ کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ انتظامات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ دونوں ٹیمیں دونوں ممالک کے سربراہوں کی ملاقات میں حاصل کیے گئے اہم اتفاق رائے کو نافذ کرنے اور چین-امریکہ تجارتی تعلقات کو مستحکم رکھنے کے لیے کوشش کر رہی ہیں۔جب تک فریقین اہم اتفاق رائے کو مکمل طور پر نافذ کریں گے اور برابری، احترام اور باہمی فوائد کے اصول پر عمل کریں گے، تب تک چین-امریکہ تعلقات کی یہ بڑی کشتی مستحکم طریقے سے آگے بڑھے گی اور دنیا میں زیادہ استحکام اور یقینی صورت حال پیدا ہو گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.