تائیوان کی جاپانی تسلط سے آزادی کی 80 ویں سالگرہ منانا اور ملک کی وحدت کو مشترکہ طور پر آگے بڑھانا ہے، چینی میڈیا
بیجنگ : 80 سال قبل 25 اکتوبر کو، چین کے خطے تائیوان میں جاپان کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کی تقریب تائیپی شہر میں بڑی دھوم دھام سے منعقد ہوئی، جو اس بات کی علامت تھی کہ تائیوان جو نصف صدی تک جاپانی سامراجی غلامی میں رہا، مادر وطن کی آغوش میں واپس آ گیا۔80 سال بعد اسی دن، چائنیز مین لینڈ میں ایک یادگاری تقریب منعقد کی گئی، اور تائیوان کے ہم وطنوں کے ساتھ مل کر اس اہم تاریخی دن کو یاد کیا گیا ۔تجزیہ کاروں کے خیال میں، چائنیز مین لینڈ میں تائیوان کی جاپانی تسلط سے آزادی کی 80 ویں سالگرہ منانا نہ صرف چینی عوام کی جاپانی جارحیت کے خلاف جنگ اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ میں فتح کے اہم نتائج کے دفاع اور جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظم و نسق کی حفاظت ہے، بلکہ یہ ” تائیوان علیحدگی پسند” عناصر اور چین مخالف بیرونی قوتوں کی جانب سے تاریخ کو مسخ کرنے اور عوامی رائے کو گمراہ کرنے کے خلاف ایک درست کارروائی بھی ہے، جو بڑی تاریخی اور حقیقی اہمیت کی حامل ہے۔حال ہی میں، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری شی جن پھنگ نے ژینگ لی ون کو چین کی گومن تانگ پارٹی کی چیئرپرسن منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور زور دیا کہ "مشترکہ ترقی کو فروغ دیا جائے اور قومی وحدت کو آگے بڑھایا جائے”۔ ابھی حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والی سی پی سی کی بیسویں مرکزی کمیٹی کے چوتھے کل رکنی اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ "آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات کی پرامن ترقی کو فروغ دینا اور ملک کی وحدت کے عظیم مقصد کو آگے بڑھانا ” ضروری ہے۔ یہ مکمل طور پر ظاہر کرتا ہے کہ چین تائیوان کے مسئلے کو حل کرنے اور ملک کی مکمل وحدت کے حصول کے لیے پختہ عزم رکھتا ہے۔تائیوان کی رائے عامہ کا یہ عمومی موقف ہے کہ دونوں کناروں کو تبادلے اور تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے،آبنائے تائیوان کے خطے میں امن و امان کو فروغ دینا چاہیے، اور مشترکہ طور پر چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کو آگے بڑھانا چاہیے۔ملک کی مکمل وحدت ایک اہم تاریخی رجحان ، حقائق کا تقاضا اور عوام کی خواہش ہے۔ وقت گواہ ہوگا: تائیوان کا مسئلہ قومی کمزوری کی وجہ سے پیدا ہوا اور یہ قومی احیاء کے ساتھ حل ہو جائے گا۔