دنیا میں بالادستی، یکطرفہ اور تحفظ پسندی عروج پر ہے، چینی صدر

0


بیجنگ:چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں ویڈیو لنک کے ذریعے برکس ممالک کے رہنماؤں کی آن لائن سمٹ میں شرکت کی اور اہم خطاب کیا۔پیر کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ برکس ممالک کے رہنماوں کاآن لائن سربراہی اجلاس میں موجودہ عالمی حالات اور مشترکہ مسائل پر گہرا تبادلہ خیال کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے ، بالادستی، یکطرفہ اور تحفظ پسندی عروج پر ہے۔

کچھ ممالک نے تجارتی جنگ اور محصولات کی جنگ شروع کی ہے ، جس سے عالمی معیشت پر شدید اثر پڑا ہے اور بین الاقوامی تجارتی قوانین کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس نازک موقع پر، برکس ممالک کو برکس کے کھلے پن، جامعیت، فائدہ مند تعاون اور جیت جیت کے جذبے پر عمل پیرا ہونا چاہیے، مشترکہ طور پر کثیرالجہتی کا دفاع کرنا چاہیے، اور تجارتی نظام کی حفاظت کرنی چاہیے، "وسیع تر برکس تعاون” کو فروغ دینا چاہیے، اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ اس مقصد کی تکمیل کے لیے صدر شی جن پھنگ نے تین نکاتی تجاویز پیش کیں ۔پہلی،کثیرالجہتی کا دفاع کریں اور بین الاقوامی عدل و انصاف کو برقرار رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ گلوبل گورننس انشی ایٹو پیش کرنے کا مقصد ممالک کو مل کر کام کرنے کی ترغیب دینا ہے تاکہ ایک زیادہ منصفانہ اور معقول عالمی حکمرانی کے نظام کو قائم کیا جا سکے۔دوسرا یہ کہ ، کھلے پن اور باہمی فائدے کی بنیاد پر بین الاقوامی تجارتی نظام کو برقرار رکھیں ۔ بین الاقوامی تجارت کے نظام کو برقرار رکھا جائَے جس کا مرکز عالمی تجارت کی تنظیم ہے، اور تمام اقسام کی تحفظ پسندی کی مخالفت کی جائَے ، اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دیا جائے جو منصفانہ اور جامع ہو، تاکہ گلوبل ساوتھ ممالک کو بین الاقوامی تعاون میں منصفانہ شرکت کا موقع ملے اور ترقی کے نتائج میں حصہ حاصل ہو. تیسرا، اتحاد اور تعاون پر قائم رہیں اور مشترکہ ترقی کی قوت کو یکجاکریں ۔ چینی فریق دیگر برکس ممالک کے ساتھ مل کر گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کو عملی جامہ پہنانے کا خواہاں ہے، اور ’’ بیلٹ اینڈ روڈ‘‘ کو اعلی معیار سے آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے،تاکہ ” وسیع تر برکس تعاون ” سے مختلف ممالک کے لوگوں کو زیادہ بہتر طور پر فائدہ پہنچایا جا سکے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.