چین امریکا اقتصادی و تجارتی اختلافات دور کرنے کے لئے ’’90 دن تک توسیع‘‘ کا مطلب ہے کیا؟
بیجنگ : چین اور امریکہ نے اسٹاک ہوم میں اقتصادی و تجارتی مذاکرات کا ایک نیا دور منعقد کیا۔ فریقین نے امریکی 24 فیصد ریسپروکل محصولات اور چین کے جوابی اقدامات میں 90 دن تک توسیع پر اتفاق کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فریقین تبادلوں میں بہت زیادہ اتفاق رائے پر پہنچ چکے ہیں، مثلاً فریقین نے دونوں ممالک اور عالمی معیشت کے لئے مستحکم چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کیا اور چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی مشاورتی میکانزم کے کردار پر زور دیا. امریکہ نے مذاکرات کو ‘تعمیری قرار دیا ۔موجودہ مذاکرات میں’’طے شدہ شیڈول کے مطابق 90 دن تک توسیع‘‘ کے اعلان کا مطلب کیا ہے؟ کچھ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ دونوں فریق "ٹیرف جنگ” میں اپ گریڈیشن سے بچنا اور مزید مشاورت کے لئے وقت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف، اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ فریقین کے درمیان کچھ بڑے اختلافات بدستور موجود ہیں اور انہیں حل کرنے میں مزید زیادہ مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے. اگلے مرحلے میں چین اور امریکا مزید زیادہ مثبت ثمرات کے حصول کے لئے کس طرح کوشش کر سکتے ہیں؟ چین کے بارے میں غلط تاثر کو درست کرنا اور چین کی ترقی کو صحیح طریقے سے دیکھنا امریکا کے لئے اولین اور ضروری کام ہے۔ اس بنیاد پر امریکہ کو فریقین کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے پر صحیح معنوں میں عمل درآمد کرنا ہوگا۔علاوہ ازیں، امریکی حکومت کو کاروباری برادری کی آواز بھی سننے کی ضرورت ہے۔ یو ایس چائنا بزنس کونسل کی جاری کردہ ایک حالیہ سروے کے مطابق 82 فیصد امریکی کمپنیاں 2024 میں چین میں منافع بخش ہوئیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ تعاون ہی فریقین کے لئے واحد صحیح انتخاب ہے. اسٹاک ہوم مذاکرات چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی اختلافات کو حل کرنے کی طرف ایک اور قدم ہے۔ امید ہے کہ فریقین باہمی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی مستحکم اور صحت مند ترقی کو فروغ دینے، تعاون کو مضبوط بنانے اور اتفاق رائے کو بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔