پختونخوا، گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال، پنجاب میں طوفانی بارشیں، نالہ لئی میں طغیانی

0


خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں منگل کے روز شدید مون سون بارشوں کے باعث مزید 11 افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق 26 جون سے اب تک ملک بھر میں اموات کی تعداد 234 تک جا پہنچی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق شدید بارشوں نے کے پی اور گلگت بلتستان کے کئی اضلاع میں اچانک سیلابی صورتحال پیدا کر دی، گھروں کو نقصان پہنچا اور دریاؤں و ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہو گئی، جس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کو ہدایت دی کہ وہ متاثرہ افراد کے فوری ریلیف کے لیے صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطہ کریں۔

خیبرپختونخوا کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق سوات سے 4 بچوں سمیت 6 اموات کی اطلاع ملی، باجوڑ سے 2، جب کہ بونیر اور اپر کوہستان سے ایک، ایک شخص کے مرنے کی رپورٹ ملی ہے۔
سوات میں سور ڈھیرئی نالے میں 2 بچے بہہ گئے، جب کہ مدین کے علاقے میں چھت گرنے سے 3 بچے جاں بحق ہوئے، خوازہ خیلہ میں ایک خاتون بھی سیلابی ریلے کی نذر ہوگئی۔
باجوڑ کے لوئی ماموند علاقے میں دو مرد، اور اپر کوہستان میں ایک خاتون سیلاب میں بہہ کر جان سے گئی، بونیر میں بھی ایک شخص جاں بحق ہوا۔
گلگت بلتستان میں بھی منگل کے روز شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب نے کئی علاقوں میں تباہی مچا دی۔
ریسکیو 1122 کے مطابق دنیور نالے میں طغیانی کے باعث رہائشی علاقے، فصلیں اور آبپاشی کے نظام تباہ ہو گئے، اس سیلاب سے رابطہ سڑکیں اور معلق پُل بھی متاثر ہوئے جس سے متاثرہ علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
مقامی انتظامیہ نے بتایا کہ چلاس کے تھور نالے میں شدید طغیانی کے باعث واپڈا کالونی زیر آب آگئی اور رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنا پڑا۔

استور کے بولان علاقے میں بھی تباہی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جہاں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔

دریں اثنا جی بی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق دیامر ضلعی انتظامیہ، رضاکاروں، پولیس، ریسکیو 1122 اور فوج نے بابوسر ہائی وے پر پھنسے ہوئے 250 سیاحوں اور مسافروں کو بحفاظت نکال لیا۔

عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کے مطابق 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جن کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.