عوام کے جدید شہر: ٹھنڈے سیمنٹ کے جنگلات سے زندگی کی اساس تک کا سفر

0


بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے حالیہ ہی میں منعقدہ سینٹرل اربن ورک کانفرنس میں "جدید عوامی شہر” کا تصور پیش کیا۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے اپنی تاریخ میں کئی دفعہ اربن ورک کانفرنسیں منعقد کی ہیں۔ ہر کانفرنس کا انعقاد نہ صرف اس بات کی علامت ہے کہ شہری تعمیر ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے ، بلکہ شہری ترقی کے لئے نئے طریقوں اور نئے راستوں کی نشاندہی بھی کرتی ہے جو اعلی سطح کے ڈیزائن سے نئے مرحلے سے مطابقت رکھتے ہیں۔ دس سال قبل منعقد کی جانے والی اربن ورک کانفرنس کے مقابلے میں موجودہ کانفرنس میں شہروں کی مستحکم ترقی ،شہروں کے بہتر معیار اور لوگوں کی بہتر زندگی پر زور دیا گیا ہے۔ بڑے شہروں کے مسائل کا حل کیا ہے؟ ایک ہی شہر کےروایتی تصور سے نکل کر بڑے اور چھوٹے شہروں بلکہ کاؤنٹیوں اور قصبوں کی مربوط اور ہم آہنگ ترقی کو فروغ دیا جائے. شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ علاقائی مربوط ترقیاتی حکمت عملی ہی چین کے شہر وں کے مجموعی معیار اور کارکردگی کو بہتر بنانے کا ذریعہ ہے۔ عوام کےلئے بنائے جانے والے جدید شہر ،جدت طرازی اور روایات سے ہم آہنگ اور بقائے باہمی کی علامت ہونے چاہیئں۔چین کی شہری جدت طرازی کا مطلب روایات کا خاتمہ نہیں ہے۔ شی جن پھنگ نے خاص طور پراس بات پر زور دیا ہے کہ ہر شہر کے "پرانے انداز” اور "ثقافتی جڑوں” کا احسن انداز میں تحفظ کیا جائے۔ شہر کو کیسے سنبھالا جائے؟ کلیدی بات یہ ہے کہ حکومت کو "مینجمنٹ” اور "ڈی سینٹرلائزیشن” کے درمیان تعلقات کو سنبھالنا چاہئے۔ اس حوالے سے شی جن پھنگ نے ‘عوامی شہروں کی تعمیر عوام ہی کرتے’ کا تصور پیش کیا اور حکومت کےیکطرفہ انتظام کو حکومت، معاشرے اور شہریوں کے درمیان ‘ مشاورت سے سنبھالنے’ میں تبدیل کر دیا۔ بنیادی بات یہ ہے کہ "عوام” کو شہری ترقی کے مرکز میں رکھا جائے۔ شہر عوام کی خدمت کرتا ہے اور ان کی تعمیر عوام ہی پر منحصر ہے. یہ کثیر الطرفہ اور باہمی تعاون کے ساتھ حکمرانی کا طریقہ ہی عوام کے شہر کی زندگی کی طاقت ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.