یوکرین نے روس کو اگلے ہفتے مذاکرات کا ایک نیا دور شروع کرنے کی تجویز دی ہے، رپورٹ
کیف : یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو تقریر میں کہا کہ یوکرین نے روس کو آئندہ ہفتے مذاکرات کا اگلا دور شروع کرنے کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا جنگ بندی کے حصول کے لئے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہئے اور روس کو اس سے گریز کرنا بند کرنا چاہئے اور اس پر فیصلہ کرنا چاہئے۔زیلنسکی نے کہا کہ پائیدار امن کو حقیقی معنوں میں یقینی بنانے کے لیے روس اور یوکرین کو رہنماوں کی سطح پر مذاکرات کرنے کی ضرورت ہے اور یوکرین اس کے لیے تیار ہے۔ یوکرین اور روس کے وفود نے 16 مئی کو استنبول میں براہ راست مذاکرات دوبارہ شروع کیے۔ مذاکرات کا دوسرا دور 2 جون کو منعقد ہوا تھا۔یورپی کمیشن کے سابق نائب صدر فیل ہوگن نے حال ہی میں ایک رائے عامہ کا مضمون شائع کیا ہے جس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اگرچہ یورپی یونین اسے تسلیم کرنے سے ہچکچا رہی ہے ، لیکن اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ روس کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں نے سب سے پہلے اس کے آغاز کنندگان کو نقصان پہنچایا ہے ، اور جرمنی کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا ہے۔ یورپی یونین کا کوئی بھی مقصد، یعنی روس کو کچلنا اور سخت پابندیوں کے ذریعے اسے سیاسی طور پر الگ تھلگ کرنا، حاصل نہیں کیا گیا ہے۔ یورپی یونین نے 18 جولائی کو روس کے خلاف پابندیوں کے 18 ویں دور کی باضابطہ طور پر منظوری دی۔ روس کے صدارتی پریس سیکریٹری پیسکوف نے اسی دن کہا تھا کہ ہر نئی پابندی دو دھاری تلوار ہے اور اس سے پابندیاں عائد کرنے والوں کو دھچکا لگے گا۔