پانچ سالوں میں "بیلٹ اینڈ روڈ” ممالک میں چین کی براہ راست سرمایہ کاری 160 ارب یو ایس ڈالر سے تجاوز کر گئی
بیجنگ : چین کی اسٹیٹ کونسل کے انفارمیشن آفس کی پریس کانفرنس میں وزارت تجارت کے متعلقہ حکام نے بتایا کہ چودہویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت میں ، "بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر میں معیشت اور تجارت کے شعبے میں نتیجہ خیز ثمرات حاصل ہوئے ہیں جہاں تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھایا گیا ہے اور پیداوار اور رسد کی چینز کا رابطہ قریب ہو رہا ہے۔چین اور بی آر آئی سے وابستہ ممالک کے درمیان سامان کی تجارت 2021 میں 2.7 ٹریلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں 3.1 ٹریلین ڈالر ہو ئی ، جس میں اوسط سالانہ ترقی 4.7 فیصد ہے اور مجموعی تجارت میں اس کا تناسب 45.3 فیصد سے بڑھ کر 50.7 فیصد تک پہنچا ہے ۔ رواں سال کی پہلی ششماہی میں یہ تناسب مزید بڑھ کر 51.8 فیصد ہوگیا ہے ۔ سال 2021 سے 2025 کی پہلی ششماہی تک چین اور بی آر آئی سے وابستہ ممالک کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری نے 240 بلین یو ایس ڈالر سے تجاوز کیا ہے ، جس میں چین کی جانب سے بی آر آئی کی مشترکہ تعمیر کے ممالک میں 160 بلین یو ایس ڈالر سے زیادہ براہ راست سرمایہ کاری ہوئی جب کہ ان ممالک کی جانب سے چین میں 80 بلین یو ایس ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری شامل ہے۔ سال 2021 سے 2025 کی پہلی ششماہی تک ، بی آر آئی ممالک میں معاہدوں کے منصوبوں کا مجموعی ٹرن اوور تقریباً 600 بلین یو ایس ڈالر بنا۔ چین نے 50 سے زائد بی آر آئی شریک ممالک کے ساتھ ڈیجیٹل، گرین ، بلو اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون پر مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں جب کہ سلک روڈ ای کامرس پارٹنر ممالک کی تعداد 36 تک پہنچ چکی ہے۔