غیر قانونی بھرتی کیس: صدارتی ایوارڈ یافتہ سائنسدان کا ریمانڈ منظور
اسلام آباد: ایف آئی اے نے پی اے آر سی کے چیئرمین صدارتی ایوارڈ یافتہ سائنسدان ڈاکٹر غلام محمد علی کو عدالت میں پیش کردیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ڈاکٹر غلام علی کو جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے ملزمان کو 3 دن کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا، ایف آئی اے کی جانب سے ملزمان کے 7 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ چیئرمین پی اے آر سی کو غیرقانونی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، ایف آئی اے نے اس معاملہ ملوث ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ اخلاق ملک کو بھی گرفتار کیا ہے، چیئرمین پی اے آر سی نے 164 منظور شدہ آسامیوں پر 332 افراد غیر قانونی طریقہ سے بھرتی کیے ہیں۔
عدالت کو پراسیکیوٹر نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے اس معاملے پر ابھی مزید تحقیقات کررہی ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق پی اے آر سی کے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی سمیت 19 افسروں کے خلاف ایف آئی اے نے مقدمہ درج کر رکھا ہے، غیر قانونی بھرتیوں کے لئے مبینہ رشوت لینے کے الزامات بھی ہیں۔
چیئرمین پی اے آر سی نے مؤقف اپنایا کہ تمام آسامیوں کا اشتہار دیا گیا تھا، تمام بھرتیوں کی سلیکشن کیلئے کمیٹیاں بنائی گئی تھیں، اس پر جج احمد شہزاد گوندل نے کہا کہ ابھی اس معاملے پر تحقیقات ہونی ہیں، چیزیں سامنے آئیں گی۔
واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کا معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کیا تھا۔