گلوبل ساؤتھ کے لئے "گریٹر برکس کو آپریشن” کا مطلب ہے کیا؟

0

 بیجنگ : مقامی وقت کے مطابق 7 جولائی کو 17واں  برکس سربراہ اجلاس برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس میں ریو ڈی جنیرو  اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی سمیت مختلف شعبوں میں نتائج کی دستاویزات طے کی گئیں۔ انڈونیشیا اور 10 شراکت دار ممالک کی برکس میں شمولیت کے بعد یہ  برکس ممالک کا پہلا سربراہ اجلاس ہے۔ 2024 کے کازان سربراہ اجلاس میں چینی صدر شی جن پھنگ نے "گریٹر برکس کو آپریشن” کی اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینے کی چین کی تجویز کی گہرائی سے وضاحت کی تھی ،اور آج  ایشیاء ، افریقہ ، لاطینی امریکہ اور یورپ کے 11 رکن ممالک کا احاطہ کرنے والا "گریٹر برکس” فریم ورک  تشکیل پا چکا ہے۔ اب  "برکس خاندان” کی کل آبادی دنیا کی نصف آبادی سے زیادہ ہے ، اس کا  معاشی حجم دنیا  کا تقریباً 30فیصد بنتا ہے اور  یہ قوت خرید  کے لحاظ سے جی7  ممالک سے زیادہ ہے۔موجودہ اجلاس میں چین نے چین برکس نیو کوالٹی پروڈکٹیویٹی ریسرچ سینٹر کے قیام کا اعلان کیا۔ یہ برکس ممالک میں  نئے صنعتی انقلاب کی شراکت داری کےلئے ایک اور اہم اقدام ہے۔ چین نے ڈیجیٹل اور گرین  ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی تجویز پیش کی اور  گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کے فریم ورک کے تحت "ڈیجیٹل ساؤتھ” برانڈ کی تعمیر اور اگلے پانچ سال میں گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے لئے ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت پر 200 تربیتی پروگرام منعقد کرنے  کا اعلان کیا۔علاوہ ازیں، چین  نےورلڈ بینک کے ایکویٹی جائزے اور عالمی مالیاتی فنڈ کے حصص کے تناسب کی ایڈجسٹمنٹ کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ ان اقدامات نے برکس تعاون میں نئی قوت محرکہ فراہم کی ہے۔ مستقبل میں چین مزید ٹھوس اقدامات اٹھائےگا تاکہ "گریٹر برکس کوآپریشن”  کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کو فروغ  دیا جائے اور افراتفری کی شکار  دنیا میں مزید مثبت توانائی فراہم کی جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.