بھارت کیخلاف جنگ میں غیبی مدد آئی، ایران اسرائیل سیز فائر کے پیچھے بھی وردی ہے، وزیر داخلہ
اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ایران کی کامیابی اور سیز فائر میں وزیراعظم کا بڑا کردار ہے اور اس کے پیچھے بھی وردی ہے، جس طرح عالمی رہنماؤں کو قائل کیا گیا ہے اور جس طرح یہ معاملہ انجام کو پہنچا ہے، اس میں ہمارے رہنماؤں کا کردار ہے۔
اسلام آباد میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہاکہ تمام علمائےکرام کی آمد پر شکریہ ادا کرتا ہوں، علمائےکرام کا معاشرے میں اہم کردار ہے، قیام امن کے لیے علما نے ہمیشہ کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہاکہ محرم میں مذہبی ہم آہنگی کا فروغ انتہائی ضروری ہے، ہم سب کا نظریہ یہ ہونا چاہیے کہ اپنا مسلک چھوڑو مت اور کسی کے مسلک کو چھیڑو مت، امام حسینؓ کسی ایک مسلک کے نہیں سب کے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت کے خلاف جنگ میں اللہ مدد و نصرت شامل رہی، ہم نے بھارت کی طرف میزائل فائر کیے تو ایک میزائل میں کچھ نمبروں کا فرق آگیا، سب پریشان ہوئے کیونکہ ہم نہیں چاہتے تھے کہ بھارت میں شہری آبادی کو نقصان پہنچے، یا ایک شہری بھی مارا جائے، انہوں نے ہماری شہریوں کو نشانہ بنایا لیکن ہم یہ نہیں کریں گے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ ہمیں یہ پریشانی تھی کہ یہ میزائل آبادی پر گر جائے گا مگر اللہ کی طرف سے یہ مدد آئی کہ وہی میزائل ان کے سب سے بڑے آئل ڈپو پر گرا اور آگ لگ گئی، بھارت کی وڈیوز میں جو سب سے بڑی آگ والی اسی میزائل کی وڈیو ہے۔
وزیرداخلہ نے بتایا کہ دوسرا قصہ یہ ہے کہ بھارت نے ایک ایئربیس پر 9 یا 11 میزائل فائر کیے، اس بیس پر ہمارے جہاز بھی تھے اور باقی لوگ بھی تھے، ہم بڑے پریشان تھے کہ یہ میزائل گرے تو بہت نقصان ہوجائے گا، مگر ایک بھی میزائل بیس پر نہیں گرا، کوئی آگے گرا اور کوئی پیچھے گرا، یہ مثالیں غیبی مدد کا ثبوت ہیں، جو ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھی۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اس وقت بالکل مضبوطی سے کھڑے ہوئے تھے اور وہ بالکل واضح تھے کہ اگر بھارت نے حملہ کیا تو وہ چار گنا زیادہ بھگتے گا اور انہوں نے بھگتا۔
’مقامی مدد کے خاتمے تک خیبرپختونخوا میں دہشت گردی ختم نہیں ہوسکتی‘
وزیر داخلہ نے کہاکہ محرم کے بعد تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کے پاس جائیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ 14 اگست کو تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کے ساتھ ظہر کی نماز فیصل مسجد میں ادا کریں تاکہ دنیا کو یہ پیغام جائے کہ ہم سب اکٹھے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی عروج پر ہے، ہم سب اکٹھے وہاں جاکر علمائے کرام سے ملاقات کریں گے، خاص طور پر جن مقامات پر دہشت گردی زیادہ ہے وہاں ہم سب جائیں گے، کیونکہ دہشت گردی صرف اسی صورت میں ختم ہوسکتی ہے جب مقامی لوگ دہشت گردوں کی مدد کرنا بند کردیں، جس دن مدد ختم ہوگئی دہشت گرد اس گلی، محلے اور گاؤں میں نہیں رہ سکتے۔