چین اور کرغیزستان کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات ہیں، چینی صدر
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ سے آستانہ میں دوسرے چین وسطی ایشیا سربراہ اجلاس کے موقع پر کرغیز صدر صدیر جاپاروف نے ملاقات کی۔منگل کے روزشی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ دونوں صدور نے رواں سال فروری میں بیجنگ میں ایک نتیجہ خیز ملاقات کی اور اہم اتفاق رائے تک پہنچے، جس نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو نئی اور مضبوط تحریک دی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور کرغیزستان کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات ہیں۔ فریقین کو تجارت اور سرمایہ کاری کے پیمانے کو بڑھانا چاہئے اور مالی تعاون کو گہرا کرنا چاہئے۔ انٹرکنکشن نیٹ ورک کو بہتر بنانا اور اعلیٰ معیار کے حامل چین-کرغیزستان-ازبکستان ریلوے کی تعمیر کو فروغ دینا، ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینا اور صاف توانائی، سبز معدنیات، مصنوعی ذہانت اور دیگر پہلووں میں نئے گروتھ پوائنٹس کو فروغ دینا ضروری ہے ۔ علاوہ ازیں، ثقافت، سیاحت، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں تبادلوں کو گہرا کرنا اور لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے مزید منصوبوں پر عمل درآمد کرنا بھی لازمی ہے ۔ دونوں فریق شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی صدارت کریں گے اور سربراہ اجلاس کی میزبانی کریں گے، چین کرغیزستان کے ساتھ ایک دوسرے کی حمایت کرنے اور مشترکہ طور پر شنگھائی تعاون تنظیم کی وسیع تر ترقی کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔ جاپاروف نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی شاندار قیادت میں چین خوشحالی اور طاقت کی راہ پر گامزن ہوا ہے، عظیم ترقیاتی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں اور چین نے بین الاقوامی سطح پر کلیدی قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ کرغیزستان چین کے ساتھ تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے، باہمی احترام، مساوات اور باہمی مفاد کی اسٹریٹجک شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اور دونوں فریقوں کے درمیان اچھی ہمسائیگی اور دوستی کا احترام کرتا ہے، چین کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر چین کے موقف کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے، ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے، ہر قسم کی "تائیوان کی علیحدگی ” کی مخالفت کرتا ہے، اور کسی بھی طاقت کی جانب سے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کرتا ہے.ملاقات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے زراعت، کسٹمز، سائنس و ٹیکنالوجی اور میڈیا سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی ۔