چین: بلند ترین اور طویل ترین پلوں کی سرزمین

0

اعتصام الحق

دنیا کو حیرت میں مبتلا کرنے والی تعمیرات ہوں یا پھر ٹیکنالوجیز ،چین اس حوالے سے اپنی ایک خاص شہرت رکھتاہے ۔ایسی ہی ایک خاص تعمیر جون 2025 میں مکمل ہو گی جسے دنیا کا سب سے اونچا پل کہا جائے گا ؟
چین کے جنوب مغربی صوبے گوئیژو میں دریا ئے ہواجیانگ پر گھاٹی کے اوپر تعمیر ہونے والے اس پل کی تعمیر کا آغاز 2022 میں ہوا تھا ۔اس پل کی ڈیک سے پانی کی سطح تک عمودی بلندی 625 میٹر ہے، جبکہ پُل کی کل لمبائی 2,980 میٹر ہے۔پل کا مرکزی سپین 1,420 میٹر ہے، اور پل کا فرش پانی کی سطح سے 625 میٹر بلند ہے۔ اس کے سٹیل ٹرسز کا وزن تقریباً 22,000 میٹرک ٹن ہے – جو تین ایفل ٹاورز کے برابر ہے۔مکمل ہونے کے بعد، یہ پل سفر کا وقت 70 منٹ سے کم کر کے صرف ایک منٹ کر دے گا۔ اس پل کی تعمیر سے جہاں سفر کی مشکلات کم اور وقت کی بچت ہوگی وہیں یہ پل خطے میں سیاحت اور دیہی ترقی کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا ۔
چین ایک ایسا ملک ہے جو اپنی بھرپور تاریخ ، ثقافت اور دلکش مناظر کے لیے جانا جاتا ہے لیکن اب یہ ملک بلند پلوں کی تعمیر میں بھی عالمی سطح پر جانا جانے لگا ہے ۔ اپنے وسیع علاقے ، متنوع جغرافیہ اور تیز رفتار اقتصادی ترقی کے ساتھ ، چین کو اپنے شہروں ، قصبوں اور دیہاتوں کو جوڑنے کے لیے جدید حل تلاش کرنے پڑے ہیں ۔ چین کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے سب سے متاثر کن پہلوؤں میں سے ایک اس کے بلند ترین اور طویل ترین پلوں کا قابل ذکر مجموعہ ہے۔
چین میں دنیا کے کچھ انتہائی متاثر کن پل پائے جاتے ہیں ، جس میں بئی پھان جیانگ برج بھی شامل ہے جس کا شمار دنیا کے سب سے اونچے پل کے طور پر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی کیا جا چکا ہے ۔یہ دریائےبھئی پھان جیانگ سے 565 میٹر (1,854 فٹ) کی حیرت انگیز اونچائی پر واقع ہے ۔ انجینئرنگ کا یہ ناقابل یقین کارنامہ نہ صرف چین کی تعمیراتی صلاحیت کا ثبوت ہے بلکہ نقل و حمل کے لئے ایک اہم راستہ بھی ہے جو صوبہ گوئی چو اور یون نان کو جوڑتا ہے ۔
اپنے بلند ترین پلوں کے علاوہ ، چین اپنے طویل ترین پلوں کے لیے بھی مشہور ہے ۔ ڈین کھون شان گرینڈ برج ، جو 164.8 کلومیٹر پر محیط ہے ، دنیا کا سب سے لمبا پل ہے ۔ اس قابل ذکر ڈھانچے نے جسے مکمل ہونے میں چار سال لگے شنگھائی اور بیجنگ کے درمیان سفر کے وقت کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے جس سے خطے میں معاشی نمو اور ترقی میں آسانی ہوئی ہے ۔
چین کی متاثر کن پل سازی کی کامیابیوں کو جدت طرازی اور تکنیکی ترقی کے عزم سے منسوب کیا جا سکتا ہے ۔ چین نے تحقیق اور ترقی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے ، جس میں پل کے ڈیزائن ، جدید میٹریل ، اور انجینئرنگ کی تکنیکوں جیسی جدید ترین ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھایا گیا ہے ۔ چین کی پل کی تعمیر میں تیزی نے ملک کی اقتصادی ترقی پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے ۔ دور دراز کے علاقوں کو جوڑ کر اور سامان اور لوگوں کی نقل و حمل کو آسان بنا کر ، ان پلوں نے معاشی ترقی کو فروغ دینے ، غربت کو کم کرنے اور معیار زندگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.