پانڈا۔چین کی ماحولیاتی ترقی کا روشن باب

0

اعتصام الحق

چین کے شہر چھنگدو کے سر سبز ماحول میں  ایک انوکھی معاشی کہانی چل رہی ہے۔  یوں کہا جائے کہ یہاں کے مشہو  اکنامک زون میں کرنسی کی جگہ پانڈا چلتا ہے تو غلط نہ ہو گا ۔پانڈا اور چھنگ دو دو الگ نام نہیں  ہیں  کیوں کہ لاکھوں سیاحوں کی چھنگدو آمد کی وجہ  یہی پانڈا ہی تو ہیں  ۔چھوٹے سے پانڈا شیپڈ کیک سے لے کر جائنٹ پانڈا میوزیم   تک، یہ شہر اپنی اس منفرد پہچان کی بدولت عالمی توجہ حاصل کر چکا ہے ۔ چھنگدو کی کافی شاپس میں پانڈا لٹے، ہوٹلوں میں پانڈا تھیمڈ کیمرے اور یہاں تک کہ  پانڈا روبوٹس تک – ہر چیز ان  پانڈا کی معصومیت لئے ہوئے ہے ۔ ان کی تصاویر شہر کے بنیادی ڈھانچے اور  تزئین سے جڑی ہوئی ہیں ، جن میں بسوں کو  بھی پانڈا سے سجایا جاتا ہے ۔یہاں کے کاروباریہ افراد کا ماننا ہے کہ یہ پانڈا ان کے لئے خوش قسمتی کا باعث ہیں اور ان کی معصومیت معاشی مسکراہٹوں کی وجہ ہے۔یہاں آپ  عمارتوں کے کنارے یا شیلفوں پر رکھے پانڈا ہر جگہ دیکھ سکتے ہیں جن سے معیشت پھل پھول رہی ہے ۔ ۔گزشتہ سال  خطے میں پانڈا سے متعلق ثقافتی اور تخلیقی مصنوعات کی فروخت نے  28 ملین امریکی ڈالر سے تجاوز  کیا تھا ۔

چین کی حکومت نے پانڈا کی بقا کے لیے جو منفرد پروگرام ترتیب دیے ہیں، وہ دنیا بھر میں حیاتیاتی تحفظ کی ایک کامیاب مثال ہیں۔  1980 کی دہائی تک پانڈا کی آبادی خطرناک حد تک کم ہو چکی تھی۔ چین نے اس بحران کو موقع میں بدلتے ہوئے 60 سے زائد پانڈا ریزروز قائم کیے  ،قومی سطح پر جنگلات کی بحالی کا پروگرام شروع کیا اور پانڈا کی نسل کے بڑھنے کے جدید طریقے اپنائے ۔ جنوری  2024  کے اعداد و شمار کے مطابق چین میں جائنٹ پانڈا کی  آبادی 1980 کی دہائی میں  1100 سے بڑھ کر  تقریباً 1,900  تھی ۔یہ اہم اضافہ چین کی مسلسل کوششوں کی بدولت ممکن ہوا ۔22 ہزار مربع میٹر پر قائم جائنٹ  پانڈا نیشنل  پارک اکتوبر 2021 میں قائم کیا گیا  جو  تقریباً 72 فیصد جنگلی جائنٹ پانڈا  کو اہم تحفظ فراہم کرتا ہے ۔بین الاقوامی فطرت کے تحفظ کی تنظیم   آئی یو سی این نے  جائنٹ پانڈا  کو خطرے کی درجہ بندی  میں  ایک درجہ کم کیا ہے ۔ ۔ چین میں پانڈا نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کی علامت ہیں  بلکہ یہ چین کی  سافٹ پاور  بھی ہیں ۔چھنگڈو میں قائم پانڈا بیس میں ہر سال سینکڑوں سیاح آتے ہیں اور پانڈا کو  دوسرے ممالک کو  دے کر  ملک   کی سفارتی سطح پر  بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ چین نے پانڈا کے تحفظ کو اپنی سبز ترقی”  کی پالیسی کا حصہ بنا لیا ہے۔ نئی منصوبہ بندی کے تحت پانڈا نیشنل پارک کو توسیع دی جائے گی اور اس سلسلے میں عالمی تعاون کو بھی وسیع کیا جائے گا ۔چین کے اس منفرد تجربے سے ثابت ہوتا ہے کہ جب ماحولیات اور معیشت ہم آہنگ ہوں تو کامیابی یقینی ہوتی ہے۔ آج پانڈا نہ صرف جنگلوں کی زینت ہیں، بلکہ چین کی  ماحولیاتی  ترقی کا ایک روشن باب بھی ہیں۔ 

Leave A Reply

Your email address will not be published.