آئی ایل ٹی 20 خطے کا اہم ترین ٹورنامنٹ بن چکا ہے، سائمن ٹوفل
دبئی (سپورٹس ڈیسک) ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ میچ آفیشلز کے لئے بھی خطے کے اہم ٹورنامنٹ کے طور ابھرا ہے ۔ اس مقابلے میں دنیا بھر سے اعلیٰ درجے کے ٹیلنٹ کو اکٹھا کیا جا رہا ہے، اعلیٰ معیار کی امپائرنگ کو یقینی بنانا اتنا ہی اہم ہے جتنا میدان میں کارکردگی۔ آسٹریلوی امپائر سائمن ٹوفل جو 5 مرتبہ بار آئی سی سی کے سال کے بہترین امپائر رہ چکے ہیں نے ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 سیزن 3 کے میچ آفیشلز پینل کی قیادت کی۔ ٹوفل نے ٹورنامنٹ کے اندر امپائرنگ کے معیار کو بلند کرنے کے مقصد سے امپائرنگ ٹیم کی رہنمائی اور رہنمائی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کی اہمیت اور اس میں اپنے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، ٹوفل نے کہاکہ یہ ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں کرکٹ کو فروغ دینے کے لئے ہے اور امپائرنگ اسی مقصد کا حصہ ہے۔ میرا کردار امپائرز، ریفریز اور امپائرنگ میں معاونت کرنا تھا تاکہ ان کی ترقی کے لئے راہ ہموار کی جا سکے اور کھلاڑیوں کی طرح انہیں بین الاقوامی معیار تک رسائی فراہم کی جا سکے۔
اعلیٰ معیار کی امپائرنگ کو یقینی بنانے کے لئے عالمی معیار کے مطابق مستقل تشخیص اور اس کا معیار مقرر کرنا ضروی ہے ۔ ٹوفل نے اس سے متعلق آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ امپائر نے ٹورنامنٹ میں کس طرح کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ، جس سے متاثر کن درستگی کی شرح ظاہر ہوتی ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں امپائرز نے اوسطا 92 فیصد فیصلے درست کئے ہیں۔ کھلاڑیوں کو صرف 22 فیصد وقت اپنے جائزے ملتے ہیں جبکہ امپائر 92 فیصد وقت درست ابتدائی فیصلہ کرتے ہیں۔ اگر آپ کوچز اور کھلاڑیوں سے پوچھیں کہ کیا وہ 10 میں سے 9 درست فیصلوں سے خوش ہوں گے تو زیادہ تر لوگ ہاں کہیں گے۔ آئی سی سی ایلیٹ پینل کا اوسط 92-93 فیصد ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ ہم اس معیار کے برابر ہیں۔
یو اے ای کے میچ آفیشلز بشمول شیجو منیل، اکبر خان اور آصف اقبال نے ٹورنامنٹ میں اہم کردار ادا کیا۔ ٹوفل خاص طور پر اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور بین الاقوامی امپائرنگ کے اعلی معیاروں کو اپنانے کی خواہش سے متاثر تھے۔