انٹرا پارٹی کیس: پی ٹی آئی کو جواب پر دلائل دینے کیلئے 4 مارچ تک مہلت مل گئی
اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انٹرا پارٹی کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جمع کرائے گئے جواب پر دلائل دینے کے لیے 4 مارچ تک کی مہلت دے دی۔
تفصیلا ت کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس کی سماعت کے دوران بیرسٹر گوہر، اکبر ایس بابر اور دیگر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ انہوں نے جواب جمع کرادیا ہے، دلائل کے لیے وقت دیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے استدعا منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹرگوہر نے شکوہ کیا کہ ان کی جماعت نےسب سے زیادہ شفاف الیکشن کروائے، لیکن اس کے باوجود سرٹیفیکیٹ نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران کی مدت پوری ہوگئی، وزیراعظم کو چاہیے تھا کہ نئے ممبران کے لیے نام آگے بھیجتے، لیکن اب تک ایسا نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ 21 اکتوبر 2024 کو سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق فیصلے کے خلاف دائر نظر ثانی درخواست خارج کردی تھی، عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی وکلا نے کیس کے میرٹ پر دلائل دیے اور نہ ہی گزشتہ فیصلے میں کسی غیر قانونی نکتے کی نشاندہی کی۔
سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن فیصلے کے خلاف دائر نظر ثانی درخواست پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی تھی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی 3 رکنی خصوصی بینچ کا حصہ تھے۔
سماعت کے آغاز پر پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے روسٹرم پر آکر لارجر بینچ کی تشکیل کی استدعا کی تھی، حامد خان نے موقف اختیار کیا تھا کہ کیس لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے کمیٹی کو بھیجا جائے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے تھے کہ یہ نظرثانی کا معاملہ ہے، ہم نے قانون کو دیکھنا ہے، نظرثانی درخواست میں عدالتی فیصلوں کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھانے ہوتے ہیں، آپ نے لارجر بینچ کی پہلے استدعا کیوں نہیں کی؟ آپ کیس کو چلا لیں۔