اسماعیل کے قتل کے بعد ایران میں سرخ پرچم لہرانے کا کیا مطلب ہے؟

0


تہران:ایران کے دارالحکومت تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد انتقام کی علامت سرخ پرچم لہرا دیا گیا۔
ایران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے اور پاسداران انقلاب نے کہا کہ اسماعیل ہانیہ کے قتل کا سخت اور دردناک جواب دیا جائے گا۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی کہا ہے کہ ہانیہ کے قتل کا بدلہ لینا تہران کا فرض ہے۔
ایرانی پریس ٹی وی کے مطابق ایران کے مذہبی اہمیت کے حامل اہم شہر قُم کی مسجد جُمکران میں ایرانی روایات کے مطابق انتقام کی علامت سرخ پرچم بھی لہرا دیا گیا ہے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ تہران میں کے قتل کے بعد ایران نے قم شہر کی ایک مسجد کے گنبد پر سرخ پرچم لہرا دیا جسے "بدلہ لینے کا جھنڈا” کہا جاتا ہے۔
انتقام کا جھنڈا بلند کرنا ایرانی ورثے میں "ریاست اعلان جنگ ” سمجھا جاتا ہے۔
ھنیہ کا قتل ایران میں سلامتی کی صورتحال کی واضح خلاف ورزی ہے، خاص طور پر صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری کے موقعے پر سخت اقدامات کے دوران یہ واقعہ پیش آیا جس کی وجہ سے ایران میں سکیورٹی کی صورت حال کے حوالے سےسوال اٹھ رہےہیں۔
واضح رہے کہ قبل ازیں 2020 میں عراق میں ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے امریکی حملے میں قتل کے بعد سرخ پرچم لہرایا گیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.