پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی بمباری سے 13 فلسطینی شہید،مردہ ماں سے زندہ بچے کا جنم

0


اسرائیلی فوج نے عین اس وقت بھی فلسطینیوں پر بمباری اور حملے جاری رکھے ہیں ،جب اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثوں کے ذریعے جنگ بندی مذاکرات ہو رہے ہیں۔ ہفتے کے روز وسطی غزہ اسرائیلی بمباری سے 13 فلسطینی شہیدہو گئے۔
فلسطینی ایمبولینس ٹیم نے بتایا ہے کہ غزہ کے پناہ گزین کیمپ نصیرات اوربریج پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز تین بار بمباری کی۔ جس کے نتیجے میں 13 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
ان دونوں پناہ گزین کیمپوں میں بمباری سے جاں بحق ہونے والوں میں تین فلسطینی بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہے۔ ایمبولینس ٹیم کے مطابق الاقصیٰ شہدا ہسپتال میں بمباری کے بعد لائی گئی لاشوں کی تعداد 13 تھی۔ اے پی سے وابستہ صحافی نے بھی ان لاشوں کی گنتی کی ہے۔
ان لاشوں کو اٹھاتے ہوئے ایمبولینس ٹیم نے ایک حاملہ خاتون کو ایک زندہ بچے کے ساتھ نصیرات پناہ گزین کیمپ پر گھر پر بمباری کے بعد ریسکیو کیا۔ تاہم ہسپتال میں بچے ولادت ہوئی ۔
بتایا گیا ہے کہ یہ 25 سالہ خاتون اپنے گھر پر بمباری سے شہید ہوئی، اس کے ساتھ گھر کے 6دوسرے افراد بھی شہید ہوگئے تاہم ریسکیو ٹیم نے بچے کی زندگی کے امکان کی بنیاد پر خاتون اولیٰ الکرد کی لاش فوری طور پہنچائی جہاں یہ شاذ و نادر ہونے والا واقعہ ہوا کہ مردہ ماں سے زندہ بچے کا جنم ممکن ہو گیا۔ یہ واقعہ العودہ ہسپتال میں ہوا ہے۔
ہسپتال میں متعلقہ ڈاکٹرخلیل دجران نے کہا ہے بچہ آکسیجن کی کمی کا شکار ہے، بچے کو انکیو بیٹر میں رکھا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس بچے کا نام ابھی رکھا جائے گا۔ اسی بمباری میں اس نومولود بچے کا والد بھی زخمی ہوا ہے مگر اس کی جان بچ گئی ہے۔ ماہ اپریل میں بھی ایک بچے کی پیدائش اس کی بمباری میں جاں بحق ہو چکی ماں کے بطن سے ہوئی، مگر چند دن جینے کے بعد اس بچے کا بھی انتقال ہو گیا۔
یاد رہے اب تک اسرائیل نے غزہ جنگ میں 38900 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔ ان میں زیادہ تر تعداد فلسطینیوں کے بچوں اور خواتین کی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.